نہ کیوں مائل ہو دل سوئے محمد منشی سالک رام سالک گرواری
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:35، 8 مارچ 2017ء از 31.218.43.190 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: نہ کیوں مائل ہو دل سوئے محمد کہ دلکش ہے بہت خوئے محمد کہے دیتی ہے زردیءرخ مہر کہ ہے وارفتہءروئے...)
نہ کیوں مائل ہو دل سوئے محمد
کہ دلکش ہے بہت خوئے محمد
کہے دیتی ہے زردیءرخ مہر
کہ ہے وارفتہءروئے محمد
مشام جان عاشق ہو معطر
جو پھیلے بوں گیسوئے محمد
نہیں درکار مجھ کو جاہ و حشمت
ملے دریوزہءکوئے محمد
جھکے جنت میں طوبی بہر تعظیم
جو دیکھے قد دلجوئے محمد
زلیخا کی طرح یوسف ہوں بیتاب
جو دیکھیں خواب میں روئے محمد
ہوائے سیر جنت ہے جو اے دل
تو چل کر دیکھ لے کوئے محمد
دل عاشق نہ ہو دو ٹکڑے کیونکر
کھنچی ہے تیغ ابروئے محمد
پئے بخشائش امت ہیں سرگرم
عجب بے مثل ہے خوئے محمد
تمنا ہے کہ بعد مرگ سالک
مرا مدفن بنے کوئے محمد