نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں ۔ منور بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : منور بدایونی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے

جسے چاہیں اُس کو نواز دیں یہ درِحبیبﷺ کی بات ہے


جسے چاہا دَر پہ بُلالیا ، جسے چاہا اپنا بنا لیا

یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے


وہ خدا نہیں ، بخدا نہیں، مگر وہ خدا سے جُدا نہیں

وہ ہیں کیا مگر وہ کیا نہیں یہ محب حبیبﷺ کی بات ہے


وہ مَچل کے راہ میں رہ گئی ، یہ تڑپ کے دَ ر سے لپٹ گئی

وہ کِسی امیر کی آہ تھی، یہ کِسی غریب کی بات ہے


تُجھے اے منوّرِ بے نوا درِ شاہ سے چاہئیے اور کیا

جو نصیب ہو کبھی سامنا تو بڑے نصیب کی بات ہے.


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی

مزید دیکھیے

منور بدایونی