"نوری محفل پہ چادر تنی نور کی نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے ۔ صائم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
(4 صارفین 4 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعتیں ]]


شاعر : [[صائم چشتی]]
شاعر : [[صائم چشتی]]


==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ====


==== نعت رسولِ مقبول (صل اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم) ====


نوری محفل پہ چادر تنی نور کی ، نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے
نوری محفل پہ چادر تنی نور کی، نُور پھیلا ہوا آج کی رات ہے


چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں،کون جلوہ نما آج کی رات ہے
چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں، کون جلوہ نما آج کی رات ہے




فرش پر دھوم ہے عرش پر دھوم ہے، بد نصیبی ہے اس کی جو محروم ہے
فَر٘ش پر دُھوم ہے عَر٘ش پر دُھوم ہے، بد نصیبی ہے اُسکی جو محروم ہے


پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے،عام لطف خدا آج کی رات ہے
پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے، عام لطفِ خدا آج کی رات ہے




ابر رحمت ہیں محفل پہ چھائے ہوئے،آسماں سے ملائک ہیں آئے ہوئے
ابرِ رحمت ہیں محفل پہ چھائے ہوئے، آسماں سے ملائک ہیں آئے ہوئے


خود محمد ہیں تشریف لائے ہوئے،کیسی رونق افزاءآج کی رات ہے
خود محمد ہیں تشریف لائے ہوئے، کیسی رونق فِضاء آج کی رات ہے




خوب ہونے دو اشکوں کی برسات کو، دو سلامی محمد کی بارات کو
خوب ہونے دو اشکوں کی برسات کو، دو سلامی محمد کی بارات کو


چوم لو چوم لو آج کی رات کو، شب قدر کے گماں آج کی رات ہے
چوم لو چوم لو آج کی رات کو، شبِ قد٘ر کے گُماں آج کی رات ہے




مانگ مانگ لو چشم تر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے
مانگ لو مانگ لو چشمِ تر مانگ لو، دردِ دل اور حُسنِ نظر مانگ لو


کملی والے کی نگری میں گھر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے
کملی والے کی نگری میں گھر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے




چاندنی میں ڈوبے ہیں دوجہاں، کون جلوہ نما آج کی رات ہے
مومنو آج گنجِ سخا لُوٹ لو ، لُوٹ لو اے فیض وشفاء لوٹ لو
 
مومنو آج گنج سخا لوٹ لو ، لوٹ لو اے فیض وشفالوٹ لو
 
 
عاصیو رحمت مصطفیٰ لوٹ لو، باب رحمت کھلا آج کی رات ہے
 
وقت لائے خدا سب مدینے چلیں ، لوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں
 
 
سب کی منزل کی جانب سفینے چلیں، میری زائم دعا آج کی رات ہے


نوری محفل پہ چادر تنی نور کی، نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے
عاصیو رحمتِ مصطفیٰ لُوٹ لو، بابِ رحمت کھلا آج کی رات ہے




چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں،کون جلوہ نما آج کی رات ہے
وقت لائے خدا سب مدینے چلیں، لُوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں


سب کی منزل کی جانب سفینے چلیں، میری صائم دعا آج کی رات ہے


=== نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی  ===
=== نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی  ===

حالیہ نسخہ بمطابق 07:34، 31 جنوری 2024ء


شاعر : صائم چشتی


نعت رسولِ مقبول (صل اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نوری محفل پہ چادر تنی نور کی، نُور پھیلا ہوا آج کی رات ہے

چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں، کون جلوہ نما آج کی رات ہے


فَر٘ش پر دُھوم ہے عَر٘ش پر دُھوم ہے، بد نصیبی ہے اُسکی جو محروم ہے

پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے، عام لطفِ خدا آج کی رات ہے


ابرِ رحمت ہیں محفل پہ چھائے ہوئے، آسماں سے ملائک ہیں آئے ہوئے

خود محمد ہیں تشریف لائے ہوئے، کیسی رونق فِضاء آج کی رات ہے


خوب ہونے دو اشکوں کی برسات کو، دو سلامی محمد کی بارات کو

چوم لو چوم لو آج کی رات کو، شبِ قد٘ر کے گُماں آج کی رات ہے


مانگ لو مانگ لو چشمِ تر مانگ لو، دردِ دل اور حُسنِ نظر مانگ لو

کملی والے کی نگری میں گھر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے


مومنو آج گنجِ سخا لُوٹ لو ، لُوٹ لو اے فیض وشفاء لوٹ لو

عاصیو رحمتِ مصطفیٰ لُوٹ لو، بابِ رحمت کھلا آج کی رات ہے


وقت لائے خدا سب مدینے چلیں، لُوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں

سب کی منزل کی جانب سفینے چلیں، میری صائم دعا آج کی رات ہے

نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| صدیق اسماعیل کی آواز میں

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| حوریہ فہیم کی آواز میں



مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صائم چشتی