آپ «نعت ورثہ - تنقیدی نشست 133» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 51: سطر 51:


[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: مطلع بظاہرانتہائی کمزورلگ رہاہے.پہلےمصرع میں کوئی نعتیہ اشارہ نہیں ہے.اوراگرنعتیہ مضمون کشیدکرےکی سعی کی بھی جائےتوکارِ نعت کو "وقتِ فرصت"سےملانادرست نہیں ہے.دوسرے مصرع میں "ہی " محض وزن پوراکرنےکےلئےڈالاگیاہے.
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: مطلع بظاہرانتہائی کمزورلگ رہاہے.پہلےمصرع میں کوئی نعتیہ اشارہ نہیں ہے.اوراگرنعتیہ مضمون کشیدکرےکی سعی کی بھی جائےتوکارِ نعت کو "وقتِ فرصت"سےملانادرست نہیں ہے.دوسرے مصرع میں "ہی " محض وزن پوراکرنےکےلئےڈالاگیاہے.
[[صابر رضوی ]] : شعر کی خوبیوں یا مہارتوں میں ایک مہارت یہ بھی ہے کہ اگر دونوں مصارع نحوی اصولوں کے مطابق یا ان کے بغیر بھی لکھے جائیں تو ایک مکمل مضمون بن جائے۔ اس شعر میں یہ خوبی پہلے مصرع میں تو ہے لیکن دوسرے مصرع کا "بتاوں فکر" اس کو کمزور کر رہا ہے۔ پھر شعر میں شاعر کی ضرورت ہے کہ وہ خود بتائے ۔۔۔ یہ بھی کمزور بات ہے۔ ۔۔اگر یہاں ہوتا ۔۔۔ گواہی دے گی ثنا ہی ہر ایک ساعت کی ۔۔۔ ۔ اس سے نہ صرف شعر کا مضمون اجلا ہو جائے گا بلکہ بتاوں فکر نے جو غرابت پیدا کی تھی وہ بھی دور ہو جائے گی۔ نیا خیال لانے کی جستجو کی داد
[[شوزیب کاشر ]]: اگر فکر ثنا ہی ہر ایک ساعت کو محیط ہے تو پھر وقت فرصت کی ترکیب کیسے جسٹیفائیڈ ہو گی ؟؟؟؟ مزید یہ کہ کوئی مضبوط قرینہ ہونا جاہیے جو مطلعے کو نعتیہ بنائے
[[افتخار الحق ]]: مطلعے کے دونوں مصرعوں میں ربط بہت مضبوط نہیں بن پایا -پھر مصرعِ ثانی میں لفظ “ ہی” نمایاں حد تک بھرتی کا لگ رہا ہے - “ ہی” اور “ بھی” کا شاعری میں استعمال نہایت مشاقی کا طالب ہوتا ہے


--------------------
--------------------
سطر 67: سطر 61:
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: اچھاشعر ہے.اگرچہ بدرکا زکرصراھۃ ہوتاتوتفہیمِ شعرمیں آسانی ہوجاتی
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: اچھاشعر ہے.اگرچہ بدرکا زکرصراھۃ ہوتاتوتفہیمِ شعرمیں آسانی ہوجاتی


[[صابر رضوی ]]: اب اس شعر پر پہلے والا نثر بنانے کا اصول لگائیں تو یہ شعر مکمل نظر آئے گا۔۔۔ اتر کے ۔۔۔اس ٹکڑے کی داد ۔۔ کہ نوریوں کے اترنے سے ہی مضمون کا منطقی ربط قائم ہونا تھا ۔۔۔۔ غزوہ بدر کو جس ملفوف انداز میں لائے اس کی بہت داد ۔۔۔۔ کہ شعر سب کچھ نہیں بتانا ہوتا ۔۔۔اشارہ کرنا ہوتا ہے۔۔۔۔ اس اشارے سے اس شعر کا غزوہ بدر سے تلمیحاتی ربط قائم ہوا تو اس کے ساتھ ساتھ اس کا ایک عام افادہ بھی ہے کہ حضور کے نام پر لڑنے والوں کی مدد ہمیشہ ہمیشہ فرشتے کرنے کو اترتے ہیں ------فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو ۔ اتر سکتے ہیں گردوں سے قطار اندر قطار اب بھی ۔۔اقبال کا یہ شعر ۔۔۔ فضا اور اترنے کا تناسبِ لفظی بھی آپ کے شعر کی تائید کرتا ہے۔ مجموعی طور پر اچھا شعر ہے۔ روند دیے کو اگر کسی اور انداز میں کہا جائے تو اور بھی صاف ہو سکتا ہے شعر
[[شوزیب کاشر]] : شعر عمدہ ہے مگر نعتیہ قرینے سے خالی ہے
------------------
------------------
وظیفہ صلِ علیٰ ہی کا میرے کام آیا
وظیفہ صلِ علیٰ ہی کا میرے کام آیا


سطر 78: سطر 68:
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: .دوسرے[[مصرع]]  میں درودکےساتھ صل علی زائدہےاوراگرصل علی لکھناتھاتوپھردرود زائد ہے.۔۔۔ تجویز: ہمیشہ صل علی نےہےمیری نصرت کی
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: .دوسرے[[مصرع]]  میں درودکےساتھ صل علی زائدہےاوراگرصل علی لکھناتھاتوپھردرود زائد ہے.۔۔۔ تجویز: ہمیشہ صل علی نےہےمیری نصرت کی


[[صابر رضوی ]]: تیسرے شعر پر حافظ محبوب صاحب نے بھر پور بات کی۔ میں ان کی بات کی بھر پور تائید کرتا ہوں۔
[[شوزیب کاشر]] : دوسرے مصرعے میں درود صل علی اضافی لگ رہا ہے
ابو الحسن خاور : درود ہی نے مری ہر جہاں میں نصرت کی
----------------
----------------


نبیؐ کے اسوہِ حسنہ کو سامنے رکھ لو
نبیؐ کے اسوہِ حسنہ کو سامنے رکھ لو
" اگر تلاش میں ہو باغِ ہشت جنت کی "
" اگر تلاش میں ہو باغِ ہشت جنت کی "


[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] : باغِ بہشت کوباغِ ہشت ِجنت لکھناانتہائی نامانوس ترکیب ہے ۔  تجویز:اگرتلاش میں ہوگلستانِ جنت کی
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] : باغِ بہشت کوباغِ ہشت ِجنت لکھناانتہائی نامانوس ترکیب ہے ۔  تجویز:اگرتلاش میں ہوگلستانِ جنت کی
[[صابر رضوی ]] : گرہ کا مصرع بھی کمزور ہے۔ اسوہء حسنہ ۔۔۔ ۔ س بھی متحرک ہے۔۔۔۔ ہشت جنت سے مراد جنت کے آٹھوں دروازے لیا گیا ہے۔
[[شوزیب کاشر ]]: حسنہ ؟؟ میرے خیال سے حرکت ،حبشی وغیرہ کی طرح ہے اس میں گنجائش ہونی چاہیے ۔ جنت کے ما قبل باغ ہشت ترکیب کوئی خاص معنی پیدا نہیں کر رہی


-----------------------------
-----------------------------


تلاش میں ہے گلاب آپ ؐکے پسینے کی
تلاش میں ہے گلاب آپ ؐکے پسینے کی
سطر 103: سطر 84:


[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] : .پسینے "کی" وجہ سےتقابل ردیفین در آیاہےجس سےشعرکالطف گہناگیاہے.دوسرےمصرع میں تعقید بھی ہے.نیز لعاب کےمضاف الیہ یعنی سرکارِ دوعالم کاتذکرہ نہیں ہے
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] : .پسینے "کی" وجہ سےتقابل ردیفین در آیاہےجس سےشعرکالطف گہناگیاہے.دوسرےمصرع میں تعقید بھی ہے.نیز لعاب کےمضاف الیہ یعنی سرکارِ دوعالم کاتذکرہ نہیں ہے
[[شوزیب کاشر ]]: عمدہ ہے سبحان اللہ - مصرعہ اولی تھوڑی شاعرانہ تعلی کیساتھ جبکہ مصرعہ ثانی مکمل تلمیح کے ساتھ عمدگی سے پرویا گیا


-------------------
-------------------
سطر 114: سطر 93:
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] :  مضامیں کی یاء دبنےسےاس کاتلفظ انتہائی مشکل سےاداہورہاہےجوقریب قریب نادرست ہے.اگرمضامیں کی جگہ "خیالوں "کرلیاجائےتوکچھ تلافی ہوسکتی ہے.شعر اچھاہے بہت بہت داد ۔  
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]] :  مضامیں کی یاء دبنےسےاس کاتلفظ انتہائی مشکل سےاداہورہاہےجوقریب قریب نادرست ہے.اگرمضامیں کی جگہ "خیالوں "کرلیاجائےتوکچھ تلافی ہوسکتی ہے.شعر اچھاہے بہت بہت داد ۔  


[[شوزیب کاشر ]]: مضامیں کی "میں" گرانا مصرعے کی روانی متاثر کر رہا ہے مزید یہ کہ مصرعہ اولی کی رعایت میں مصرعہ ثانی میں "جسارت کی" کی بجائے جسارت کروں کا محل معلوم ہوتا ہے


--------------------
--------------------
سطر 123: سطر 101:
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: پہلےمصرع میں بدن مجازمرسل کی قبیل سےاگرچہ درست کہ کل بول کرجزو(دماغ)مرادلیاجارہاہے.لیکن اگربدن کی بجائےقلم ہو توبہت بہترہوگاکیونکہ قلم کاریاضت کےساتھ جوتلازماتی تعلق ہےوہ معلوم ہی ہے
[[محبوب احمد | پروفیسر حافظ محبوب احمد]]: پہلےمصرع میں بدن مجازمرسل کی قبیل سےاگرچہ درست کہ کل بول کرجزو(دماغ)مرادلیاجارہاہے.لیکن اگربدن کی بجائےقلم ہو توبہت بہترہوگاکیونکہ قلم کاریاضت کےساتھ جوتلازماتی تعلق ہےوہ معلوم ہی ہے


[[شوزیب کاشر ]]: مگر ریاضتِ نعت سے صرف بدن کا عطاؤں سے لبریز ہونا کوئی کیفیت پیدا نہیں کر رہا


=== مجموعی تا اثر ===
=== مجموعی تا اثر ===


مجموعی طورپرنعت اچھی ہے لیکن ردیف چونکہ کوئی پرکشش نہیں ہےاس لئےکلام میں بظاہروہ جاذبیت نہیں ہےجوہونی چاہئےتھی.
مجموعی طورپرنعت اچھی ہے لیکن ردیف چونکہ کوئی پرکشش نہیں ہےاس لئےکلام میں بظاہروہ جاذبیت نہیں ہےجوہونی چاہئےتھی.
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچے حسب ذیل ہیں: