نعت نگینے ۔ نسیم سحر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


اشرف قریشی لکھتے ہیں <ref> روزنامہ پاکستان </ref>

" نسیم سحر نے اگر اپنے دوسرے مجموعہ نعت کا نام ’’نعت نگینے‘‘ پسند کیا ہے تو اُس کا مطلب یہ ہے کہ وہ نگینہ سازی اور نگینے جڑنے کے فن کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ یہ فن حقائق کا متقاضی ہے اور کوئی جَڑیا (ہیرے اور نگینے جڑنے والا) ہی یہ کام کر سکتا تھا۔ ’’نعت نگینے‘‘ اُن کا پہلا مجموعہ نعت نہیں، بلکہ دوسرا ہے اور اُن کی نظم و نثر کی تیرہ کتابوں میں اب تک آخری ہے۔ اُن کا پہلا مجموعہ حمد و نعت 1996ء میں ’’ یہ جو سلسلے ہیں کلام کے ‘‘ کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے۔ گویا اس بات کو اٹھارہ انیس سال ہو چکے ہیں۔ گویا اُن کی نعت گوئی بلوغت کی عمر کو پہنچ کر ’’نعت نگینے‘‘ کی صورت میں منصۂ شہود پر آئی ہے۔ اُن کی تیرہ کتابوں میں سال دو سال حد چار سال کا فاصلہ ہے، لیکن ’’نعت نگینے‘‘ اور اُن کی کتاب’’خواب سب سے الگ‘‘2005ء اور شائع شدہ کلام کے انتخاب ’’ ترا ملنا ضروری ہے‘‘ 2007ء کے خاصی بعد میں چھپی یہ فاصلہ نو سال یا سات سال ہو سکتا ہے۔ یہ دراصل وہ فاصلہ ہے، جونسیم سحر نے ایک شاعر سے عاشقِ مدینہ اور عاشقِ رسول ؐ تک طے کیا ہے۔ یہ سفر طویل بھی تھا اوردشوار گزار بھی تھا۔""

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]