ناصر کاظمی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 15:11، 24 جنوری 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: ===نمونہ کلام=== ====شجر و حجر تمہیں جھک کر سلام کرتے ہیں==== شجر و حجر تمہیں جھک کر سلام کرتے ہیں یہ بے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

نمونہ کلام

شجر و حجر تمہیں جھک کر سلام کرتے ہیں

شجر و حجر تمہیں جھک کر سلام کرتے ہیں

یہ بے زبان تمہیں سے کلام کرتے ہیں


زمیں کو عرش معلے ہے تیرا گنبد سبز

تری گلی میں فرشتے قیام کرتے ہیں


مسافروں کو ترا در ہے منزل آخر

یہیں سب اپنی مسافت تمام کرتے ہیں


جنہیں جہاں میں کہیں بھی اماں نہیں ملتی

وہ قافلے یہاں آ کر قیام کرتے ہیں


نظر میں پھرتے ہیں تیرے دیار کے منظر

اسی نواح میں ہم صبح و شام کرتے ہیں


سکون دل کی انہیں سے امید ہے ناصر

جو اپنا فیض غریبوں پر عام کرتے ہیں

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی