میں بیت اللہ سے مسعود تحفہ لے کے آیا ہوں (سید مسعود حسن مسعودؔ )

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:50، 29 مارچ 2018ء از سید عرفان عرفی (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

میں بیت اللہ سے مسعود تحفہ لے کے آیا ہوں

غلاف کعبہ ٔ اقدس کا ٹکرا لے کے آیا ہوں

خدا کی راہ کا یثرب سے سودا لے کے آیا ہوں

حقیقت میں طریقت کا یہ تمغہ لے کے آیا ہوں

ہے اب پیشِ نگاہ ِ شو ق ہر دم شانِ رحمت کی

بتاؤں کیا کہ اس سرکار سے کیا لے کے آیا ہوں

سماتا ہی نہیں نظروں میں میری طور کا منظر

کسی کا دل کے آئینے میں جلوہ لے کے آیا ہوں

شرف حاصل ہوا دربار احمد میں رسائی کا

میں بیمار محبت تھا مداوا لے کے آیا ہوں

میرے سینے میں عکس گنبد خضریٰ منوّر ہے

میں گویا کعبہ ٔ دل میں مدینہ لے کے آیا ہوں

شفاعت کا بھروسہ نقدِ رحمت ہاتھ آیا ہے

مدینہ اور مکہ سے خزانہ لے کے آیا ہوں

جو مانگا حق سے وہ پایا رسول اللہ کے در سے

کہوں کیا حضرت واعظ میں کیا کیا لے کے آیا ہوں

گیا تھا سوئے کعبہ ساز آہنگِ جنوں لے کے

مدینہ سے عجب پُر کیف نغمہ لے کے آیا ہوں

نہایت سخت تھی مسعودؔ عصیاں کی گراں باری

مگر حضرت سے بخشش کا سہارا لے کے آیا ہوں