آپ «میری الفت مدینے یوں ہی نہیں ۔ منیر قصوری» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 32: | سطر 32: | ||
میری اُلفت مدینے سے یوں ہی نہیں میرے آقا کا روضہ مدینے میں ہے | میری اُلفت مدینے سے یوں ہی نہیں میرے آقا کا روضہ مدینے میں ہے | ||
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھنچوں میرا دیں اور دنیا مدینے میں ہے | |||
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھنچوں میرا | |||
عرشِ اعظم سے جس کی بڑی شان ہے روضہ ِمصطفٰی جس کی پہچان ہے | عرشِ اعظم سے جس کی بڑی شان ہے روضہ ِمصطفٰی جس کی پہچان ہے | ||
جس کا ہم پلاّ کوئی محلہ نہیں، ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے | جس کا ہم پلاّ کوئی محلہ نہیں، ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے | ||
پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہو موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو | پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہو موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو | ||
کاش سرکار اک بار مجھ سے کہیں، اب تیرا مرنا جینا مدینے میں ہے | کاش سرکار اک بار مجھ سے کہیں، اب تیرا مرنا جینا مدینے میں ہے | ||
سرور ِ دو جہاں سے دعا ہے مری، ہاں بد وچشم تر التجا ہے میری | سرور ِ دو جہاں سے دعا ہے مری، ہاں بد وچشم تر التجا ہے میری | ||
ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو ، جن کا روز آنا جانا مدینے میں ہے | ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو ، جن کا روز آنا جانا مدینے میں ہے | ||
جب نظر سوئے طیبہ روانہ ہوئی ساتھ دل بھی گیا ساتھ جاں بھی گئی | جب نظر سوئے طیبہ روانہ ہوئی ساتھ دل بھی گیا ساتھ جاں بھی گئی | ||
میں منیر اب رہوں گا یہاں کس لئے ، میرا سارا اثاثہ مدینے میں ہے | میں منیر اب رہوں گا یہاں کس لئے ، میرا سارا اثاثہ مدینے میں ہے | ||