آپ «منظر عارفی لمحہ موجود کا ممتاز نعت گو ۔ محسن اعظم ملیح آبادی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
محسن اعظم محسنؔ ملیح آبادی | |||
منظرؔ عارفی لمحۂ موجود کا ممتاز نعت گو | |||
مضمون نگار: [[محسن اعظم ملیح آبادی]] | مضمون نگار: [[محسن اعظم ملیح آبادی]] | ||
سطر 8: | سطر 9: | ||
A young and brilliant poet Manzar Arfi's poetic genius has been introduced in the article place below. Some collection of selected poetry containing Naatia Text is also placed in order to strengthen critical point of view given on the poetry of Manzar Arfi. Simplicity and clarity of thought and content is an extensive quality of poetry presented here. | A young and brilliant poet Manzar Arfi's poetic genius has been introduced in the article place below. Some collection of selected poetry containing Naatia Text is also placed in order to strengthen critical point of view given on the poetry of Manzar Arfi. Simplicity and clarity of thought and content is an extensive quality of poetry presented here. | ||
جناب منظرؔ عارفی عہدِ حاضر کے نہایت ذہین اور زیرک شعراء کے قبیل سے ہیں۔اِ ن کی شاعرانہ حیثیت مسلّم ہے۔ انہوں نے اُردو کی بیشتر معروف اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے ۔اس میں وہ پوری طرح کامیاب رہے ہیں۔ان کی تخلیقات، فن پر اُن کی مہارت اور ندرتِ بیان کی شہادت ہیں اُن کی شاعری مقصدی ہے ۔وہ ادب برائے زندگی کے مشّاق صورت گر ہیں۔ان کی شاعری میں زندگی ہے ۔وہ اپنی شاعری میں تحرّک کا درس دیتے ہیں۔جمود اُن کی شاعری کا حصّہ نہیں۔اُن کے یہاں سلیقۂ شاعرانہ بدرجۂ اتم موجود ہے۔اُنہوں نے حمد ونعت ،منقبت،غزل اور منظومات میں اپنی تخلیقات نہایت تازگیِ بیان کے ساتھ پیش کی ہیں۔وہ بچوں کے ادب پر بھی اختصاصی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ | جناب منظرؔ عارفی عہدِ حاضر کے نہایت ذہین اور زیرک شعراء کے قبیل سے ہیں۔اِ ن کی شاعرانہ حیثیت مسلّم ہے۔ انہوں نے اُردو کی بیشتر معروف اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے ۔اس میں وہ پوری طرح کامیاب رہے ہیں۔ان کی تخلیقات، فن پر اُن کی مہارت اور ندرتِ بیان کی شہادت ہیں اُن کی شاعری مقصدی ہے ۔وہ ادب برائے زندگی کے مشّاق صورت گر ہیں۔ان کی شاعری میں زندگی ہے ۔وہ اپنی شاعری میں تحرّک کا درس دیتے ہیں۔جمود اُن کی شاعری کا حصّہ نہیں۔اُن کے یہاں سلیقۂ شاعرانہ بدرجۂ اتم موجود ہے۔اُنہوں نے حمد ونعت ،منقبت،غزل اور منظومات میں اپنی تخلیقات نہایت تازگیِ بیان کے ساتھ پیش کی ہیں۔وہ بچوں کے ادب پر بھی اختصاصی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ |