مسکن ہے جس حسیں کا مرے قلب زار میں ۔ سجاد مرزا

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:26، 18 جولائی 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: سجاد مرزا ==== {{نعت}} ==== مسکن ہے جس حسیں کا مرے قلب زار میں اس کی نمو ہے ہر شجر و...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: سجاد مرزا


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مسکن ہے جس حسیں کا مرے قلب زار میں

اس کی نمو ہے ہر شجر و برگ و بار میں


سورج میں، چاند میں وہ ستاروں میں جلوہ گر

فصلِ خزاں میں ہے وہی رنگ بہار میں


صبح چمن میں، پنچھیوں کے چہچہوں میں وہ

کوہ و دمن میں بھی وہی ہے مرغزار میں


اس کی محبتوں سے سجی ہے یہ کائنات

سارا نظام ہے اسی کے اختیار میں


جن و ملک بھی اس کی ہی قدرت کے شاہکار

روشن سویر میں وہی شب کے غبار میں


اس کی عنایتوں پہ ہماری جبیں ہے خم

وہ ہے ہمارے جسم کے ہر ایک تار میں


سجاد کیا بیاں ہو اس کردگار کا

اک لطف بے بہا ملا ہے جس کے پیار میں