مرا نام ، حسب و نسب آپ سے ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مرا نام ، حسب و نسب آپ سے

میں باعزّت اُمّی لقب آپ سے


کہا یا نبی  ! ہو سلام آپ پر

مخاطب ہوا جب بھی رب آپ سے


زمین و فلک ، مہر و ماہ و نجوم

خدا کی قسم سب کے سب آپ سے


ہوں قرباں مرے والدین آپ پر

مرا مال ، گھر بار ، سب آپ سے


مدینے میں مجھ کو جگہ دیجیے

نہ گھر ہو مرا دور اب آپ سے


اسے دولتِ دو جہاں بخش دی

کِیا جس نے ذرّہ طلب آپ سے


بنے آپ کے واسطے دو جہاں

ہے "کُن" کا بھی یعنی سبب آپ سے


شریعت کے مخزن بھی ، محور بھی آپ

تصوّف کا سارا طَرَب آپ سے


ملا آپ کے واسطے سے ہی سب

مرا سارا حسنِ طلب آپ سے


مرا ورد صلِّ علیٰ ہر گھڑی

ہے دن آپ سے میری شب آپ سے


بنے دو جہاں آپ کے واسطے

ہے دونوں جہانوں کی چھب آپ سے


رضا آپ کی ہے خدا کی رضا

خدا کی رضا کا سبب آپ سے


اسے بخشی اللہ نے سرفرازی

کہ سیکھا ہے جس نے ادب آپ سے


ہیں مقصودِ کل کائنات آپ ہی

عجم آپ سے ہے ، عرب آپ سے


حضور ! اپنے دانش سے سنیے گا نعت

ملوں گا میں محشر میں جب آپ سے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش