|
|
سطر 7: |
سطر 7: |
|
| |
|
| == مجید اختر کی نعتیہ شاعری == | | == مجید اختر کی نعتیہ شاعری == |
|
| |
| = امریکہ میں ایک محفل۔ میلاد ۔۔۔۔ ایک نثری نظم =
| |
|
| |
|
| |
| ایک ہوٹل کے روشن وسیع ہال میں
| |
| عید۔ میلاد کے سلسے میں جمع
| |
| پاک و ہند کے معزز، امریکی شہری
| |
| طبیب و مھندس ، فنکار و تاجر
| |
| اور ان کی حسیں، مائل بہ فربہی،
| |
| زرق برق ملبوس میں ، زیوروں سے لدی بیگمیں
| |
| ساتھ ہی لاڈلی نیم انگریز سی بیٹیاں
| |
| ڈیم اٹ ماما ۔۔۔ یہ ہم کہاں آگئے
| |
| اور بہر۔ صدارت ہیں اسٹیج پر
| |
| جلوہ افروز عیسیٰ علی دھامجی
| |
| سیٹھ عیسیٰ علی جی کے چاروں طرف
| |
| ہیں خوشامد کے شیرے میں لتھڑے ہوئے
| |
| کچھ علمائے دیں
| |
| ایک ان میں ، عیسیٰ علی دھامجی کی بیگم زبیدہ کو تعویذ لکھ کر
| |
| عطا کر رہا ہے دعاؤں کے ساتھ
| |
| کثرت۔ مال کی ، نیک اولاد کی
| |
| مرد بیزار سے، اور انکی بنی اور ٹھنی بیگمیں کچھ پرشان سی
| |
| اور کچھ نوجواں ، لڑکے اور لڑکیاں
| |
| اپنے سیل فونز پر ٹکسٹ کرتے ہوئے
| |
| کچھ خواتین اپنی ہی گھاتوں میں ، فیشن کی باتوں میں گُم
| |
| چھوٹے بچے ہیں لابی میں کھیلوں میں گُم
| |
| اور اسٹیج پر ، فن۔ تقریر کے ہیں دھواں دھار سے سلسلے
| |
| ذکر ، خیرالبشر کی مدارات کا
| |
| بین۔ احمر و اسود مساوات کا
| |
| شوق۔ عشق۔ نبی ، زور۔ تقریر پر منحصر
| |
| سوچ کے دائرے منتشر
| |
| کھانا لگنے کے سب منتظر
| |
| بعد۔ بسیار و بعد۔ سلام و دعا
| |
| جس کے تھے منتظر ، وہ ساعت۔ جاں فزا آگئی
| |
| کھانا لگنے کی بھی اطلاع ۔ ۔ ۔ ۔ آگئی
| |
| کتنے ہونٹوں پہ یا مرحبا ، السّلام آگیا
| |
| خوشبوؤں سے مہکتا طعام آگیا
| |
| اُمّتوں کے تعیّش کا عین۔ شباب
| |
| قورمہ ، مرغیاں اور بہاری کباب
| |
| ایک دروازے سے ایک حبشی نژاد ، حمزہ علی
| |
| جس کے اجداد کے بازوؤں پہ کُھدے غلامی کے داغ
| |
| اس کے رُخ سے عیاں
| |
| کتنی نسلوں کا خوف و تردّد ،جھجھک اس جبیں پہ رقم
| |
| آنکھیں حیران سی اور کاندھوں میں خم
| |
| اس کے چہرے کی وحشت میں کتنے ہی رنگ
| |
| اپنے ہاتھوں میں جشن۔ میلاد کا اک فلائر لئے
| |
| محفل۔ پاک میں آگیا
| |
| لاڈلی بیٹیاں، ناز وانداز سے اک طرف ہوگئیں
| |
| بیگموں کی جبینوں پہ بل پڑگئے
| |
| سارے آسودہ لوگوں کی پیشانیوں پر شکن پڑ گئی
| |
| بھائی چارہ ہوا میں معلّق ہوا
| |
| اور حمزہ علی
| |
| کچھ پریشان سا اور جھجھکتا ہوا
| |
| زرپرستوں کی محفل میں مثل۔ بلال ، بہر۔ عشق۔ نبی
| |
| اپنی رنگت و سنگت کو بھولے ہوئے
| |
| اک طرف ہے گنہ گار و مجرم کی صورت کھڑا
| |
| محفل۔ پاک میں
| |
| ذکر ، خیر البشر کی مدارات کا
| |
| اور حمزہ علی
| |
| عمدہ کھانوں میں کنکر مساوات کا
| |