"مجھ کو تو اپنی جاں سے بھی پیارا ہے ان کا نام ۔ احمد ندیم قاسمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: احمد ندیم قاسمی ==== {{نعت}} ==== مجھ کو تو اپنی جاں سے بھی پیارا ہے ان کا نام شب ہے...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 39: سطر 39:


اور میں نے اپنے دل پہ اتارا ہے ان کا نام
اور میں نے اپنے دل پہ اتارا ہے ان کا نام
=== مزید دیکھیے ===
[[احمد ندیم قاسمی ]] | [[احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 20:16، 14 جولائی 2017ء


شاعر: احمد ندیم قاسمی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھ کو تو اپنی جاں سے بھی پیارا ہے ان کا نام

شب ہے اگر حیات ، ستارا ہے ان کا نام


تنہائی کس طرح مجھے محصور کر سکے

جب میرے دل میں انجمن آرا ہے ان کا نام


ہر شخص کے دکھوں کا مداوا ہے ان کی ذات

سب پاشکستگاں کا سہارا ہے ان کا نام


بے یاروں ، بے کسوں کا اثاثہ ہے ان کی یاد

بے چارگانِ دہر کا چارا ہے ان کا نام


لب وا رہیں تو اسمِ مُحمّد ادا نہ ہو

اظہارِ مدعا کا اشارہ ہے ان کا نام


لفظ مُحمّد اصل میں ہے نطق کا جمال

لحنِ خدا نے خود ہی سنوارا ہے ان کا نام


قرآن پاک ان پہ اتارا گیا ندیم

اور میں نے اپنے دل پہ اتارا ہے ان کا نام


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

احمد ندیم قاسمی | احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری