مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے ۔ الیاس عطار قادری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:00، 18 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: عطار قادری ==== {{نعت}} ==== مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے مئے عشق بھی پلانا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: عطار قادری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے

مئے عشق بھی پلانا مدنی مدینے والے


مری آنکھ میں سمانا مدنی مدینے والے

بنے دل ترا ٹھکانہ مدنی مدینے والے


تری جب کہ دید ہوگی جھبی مری عید ہوگی

مرے خواب میں تم آنا مدنی مدینے والے


مرے سب عزیز چھوٹیں مرے دوست بھی گو روٹھیں

شہا! تم نہ روٹھ جانا مدنی مدینے والے


میں اگرچہ ہوں کمینہ، ترا ہوں شہِ مدینہ

مجھے قدموں سے لگانا مدنی مدینے والے


یہ مریض مر رہا ہے ترے ہاتھ میں شفا ہے

اے طبیب! جلد آنا مدنی مدینے والے


یہ کرم بڑا کرم ہے ترے ہاتھ میں بھرم ہے

سرِ حشر بخشوانا مدنی مدینے والے


مری آنے والی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں

انہیں نیک تم بنانا مدنی مدینے والے


ترے غم میں کاش! عطار رہے ہر گھڑی گرفتار

غمِ مآل سے بچانا مدنی مدینے والے