مجھے درپہ پھر بلانا مدنی مدینے والے ۔ محمد الیاس قادری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : محمد الیاس قادری

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے

مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے


مئے عشق بھی پلانا مدنی مدنیے والے

میری آنکھ میں سمانا مدنی مدنیے والے


بنے دل تیرے ٹھکانا مدنی مدنیے والے

تیری جبکہ دیدہوگی تبھی میری عیدہوگی


میرے خواب میں تم آنا مدنی مدنیے والے

مجھے سب ستا رہے ہیں میرا دل دکھارہےہیں


تمہیں حوصلہ بڑھانا مدنی مدنیے والے

میرے سب عزیز چھوٹے سبھی یار بھی تو روٹھے


کہیں تم نہ روٹھ جانا مدنی مدنیے والے

میں اگر چہ ہوں کمینہ تیرا ہوں شہہ مدینہ


مجھے سینے سے لگانا مدنی مدنیے والے

کہیں کس سے آہ جاکر سنے کون میرے دلبر


میرے درد کا فسانہ مدنی مدینے والے

کبھی جو کی موٹی روٹی تو کبھی کھجورپانی


تیرا ایساسادہ کھانا مدنی مدینےوالے

ہے چٹائی کا بچھونا کبھی خاک ہی پہ سونا


کبھی ہاتھ کاسر ہانہ مدنی مدینےوالے

تیری سادگی پہ لاکھوں تیری عاجزی پہ لاکھوں


ہوں سلام عاجزانہ مدنی مدینے والے

یہ مریض مر رہا ہے تیرے ہاتھ میں شفاء ہے


اے طبیب جلد آنا مدنی مدینے والے

مجھے آفتوں نے گھیرا ، ہے مصیبتوں کا ڈیرہ


یا نبی مدد کو آنا مدنی مدینے والے

میری آنے والی نسلیں تیرے عشق ہی میں مچلیں


انہیں نیک تم بنانا مدنی مدینے والے

تیرے غم میں کاش عطار رہے ہر گھڑی گرفتار


غم مال سے بچانا مدنی مدینے والے



نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| محمد فصیح الدین سہروردی کی آواز میں

| ہوریہ رفیق قادری کی آواز میں

| عابدہ خانم کی آواز میں

| ڈاکٹر عامر لیاقت کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محمد الیاس قادری