"متاع قلم ۔ ریاض حسین چودھری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: ’’متاعِ قلم‘‘ چوتھا مجموعہ کلام یکم ربیع الاوّل 1422ھ (مطابق 2001ء): ’’دادا مرحوم حاجی عطا محمد وال...)
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 11:17، 23 اکتوبر 2019ء

’’متاعِ قلم‘‘ چوتھا مجموعہ کلام یکم ربیع الاوّل 1422ھ (مطابق 2001ء): ’’دادا مرحوم حاجی عطا محمد والدِ مرحوم الحاج چودھری عبدالحمید کے نام، جن کی آغوشِ تربیت نے ہوائے مدینہ سے ہم کلامی کے شرفِ دل نواز سے نوازا۔‘‘ آسیؔ ضیائی، ریاض حسین چودھری کے اُستاذِ گرامی انتہائی بلیغ انداز میں اپنے شاگردِ رشید کی خداداد صلاحیتوں کا برملا اعتراف کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: ’’پڑھنے والا خود ہی اندازہ لگا سکتا ہے کہ شاعر کا ہر شعر محبت و عقیدتِ رسول کی ُ کھلی تصویر ہے۔ اور اس میں سے شاعر کے سچّے، مخلصانہ جذبات پھوٹے پڑ رہے ہیں اور ساتھ ہی، قاری یہ بھی محسوس کرے گا کہ نعت نگار نے اندازِ بیان میں بھی، اور فکر و خیال میں بھی، جدّت طرازی کو ملحوظ رکھا ہے، جب کہ کہیں بھی احترام میں کوئی کمی نہیں آنے دی ہے۔‘‘ ڈاکٹر سلیم اخترؔلکھتے ہیں: ’’ریاضؔ حسین چودھری نام و نمود کے سراب کے لیے سرگرداں نہیں۔ انھوں نے تو نعت گوئی داخلی کیفیات کے زیرِ اثر اختیار کی ہے، اس لیے وہ مدحتِ رسول کو مقصودِ فن اور ثنائے رسول ہی کو قبلۂ فن جانتے ہیں۔ ریاضؔ حسین چودھری دنیاداری کے تقاضوں والے دنیادار شاعر نہیں ہیں۔ اسی لیے انھوں نے خود کو صرف نعت گوئی کے لیے وقف کر رکھا ہے۔‘‘

http://riaznaat.com/bookid/4