آپ «لم یات نظیرک فی نظر مثل تو نہ شد پیدا جانا» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 9: | سطر 9: | ||
[[زمرہ: خاص نعتیں ]] | [[زمرہ: خاص نعتیں ]] | ||
__TOC__ | __TOC__ | ||
شاعر : [[امام احمد رضا خان بریلوی]] | |||
==== لم یات نظیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا ==== | |||
لم یات نظیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا | |||
جگ راج کو تاج تو رے سر سو ہے ، تجھ کو شہ دوسرا جانا | |||
البحر علا والمود طغےٰ ، من بیکش و طوفاں ہوشربا | |||
منجدھار میں ہوں بگڑی ہے ہوا، موری نیّا پار لگا جانا | |||
یا شمس نظرت الیٰ لیلی ، چو بطیبہ رسی عرضے بکنی | |||
توری جوت کی جھلمل جگ میں رچی، مری شب نے نہ دن ہونا جانا | |||
لک بدر فی الوجہ الاجمل، خط ہالہءِ مہ زلف ابر اجل | |||
تورے چندن چندر پرو کنڈل، رحمت کی بھرن برسا جانا | |||
اے | انا فی عطش و سخاک اتم، اے گیسوئے پاک اے ابر کرم | ||
برسن ہا رے رم جھم رم جھم، دو بوند ادھر بھی گرا جانا | |||
یا قا فلتی زیدی اجلک، رحمے بر حسرتِ تشنہ لبک | |||
مورا جیر الرجے درک درک، طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا | |||
واھا لسویعات ذھبت، آن عہد حضور بار گہت | |||
جب یاد آوت موہے کر نہ پرت، دردا وہ مدینہ کا جانا | |||
القلب شح والھم شجوں، دل زار چناں جاں زیر چنوں | |||
پت اپنی بپت میں کا سے کہوں، مورا کون ہے تیرے سوا جانا | |||
الروح فداک فزد حرقا، یک شعلہ دگر بر زن عشقا | |||
مورا تن من دھن سب پھونک دیا، یہ جان بھی پیارے جلا جانا | |||
بس | بس خامہءِ خام نوائے رضا، نہ یہ طرز مری نہ یہ رنگ مرا | ||
ارشاد احبا ناطق تھا، ناچار اس راہ پڑا جانا <ref> احبا اور ناطق ۔ [[ امام احمد رضا خان بریلوی ]] کےمعتقدین جن کی فرمائش پر یہ کلام لکھا گیا </ref> | ارشاد احبا ناطق تھا، ناچار اس راہ پڑا جانا <ref> احبا اور ناطق ۔ [[ امام احمد رضا خان بریلوی ]] کےمعتقدین جن کی فرمائش پر یہ کلام لکھا گیا </ref> | ||
===اس کلام کی خصوصیات === | ===اس کلام کی خصوصیات === | ||
سطر 114: | سطر 93: | ||
اس کلام پر لکھی گئی تضمینوں میں سے جو دستیاب ہو سکیں وہ یہ ہیں | اس کلام پر لکھی گئی تضمینوں میں سے جو دستیاب ہو سکیں وہ یہ ہیں | ||
* [[لم یات نظیرک فی نظر مثل تو نہ شد پیدا جانا ۔ تضمین از خالد رومی ]] | * [[لم یات نظیرک فی نظر مثل تو نہ شد پیدا جانا ۔ تضمین از خالد رومی ]] | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === |