"لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نعت نمبر 1 مکمل کی ہے)
 
(نعت نمبر 1 مکمل کی ہے تصحیح)
سطر 2: سطر 2:


لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے
لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے
مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے
مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے




سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں
سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں
دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے
دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے


سطر 11: سطر 13:


ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی
ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی
ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے
ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے


سطر 16: سطر 19:


روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز
روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز
جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے
جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے


سطر 21: سطر 25:


نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر
نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر
چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے
چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے


سطر 26: سطر 31:


حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج
حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج
اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے
اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے


سطر 31: سطر 37:


ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش
ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش
مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے
مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے

نسخہ بمطابق 12:44، 17 اگست 2019ء


لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے

مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے


سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں

دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے


ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی

ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے


روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز

جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے


نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر

چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے


حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج

اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے


ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش

مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے