قسیم نور و تجلی کی ذات روشن ہے ۔ نواز اعظمی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


"شاعر:: نواز اعظمی

سانچہ:نعت2

قسیم ِ نور و تجلی کی ذات روشن ہے

سراپا حاملِ حسنِ صفات روشن ہے


حریمِ جاں میں ہے عشقِ شہِ امم کا چراغ

سو میرے دل کی ابھی کائنات روشن ہے


رخِ نبی سے منور ہوئی ہے صبحِ ازل

گھنیری زلف کے سائے میں رات روشن ہے


اٹھی جو روشنی غارِ حرا سے حکمت کی

اسی سے جلوہ گہِ شش جہات روشن ہے


میں جا رہا ہوں دیارِ شہِ امم کی طرف

زہے نصیب سبیلِ نجات روشن ہے


میں اس کے گوشوں میں کس کس اب شمار کروں

"ہر ایک پہلو سے ان کی حیات روشن ہے "


نواز گرچہ ترا دل ہے تیرہ و تاریک

تری طرف نظَرِ التفات روشن ہے