آپ «قرب انوار مدینہ سے چمکتا ہُوا دِل ۔ نورین طلعت عروبہ» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 9: | سطر 9: | ||
چاند تاروں سے سوا خود کو سمجھتا ہُوا دِل | چاند تاروں سے سوا خود کو سمجھتا ہُوا دِل | ||
آج چہکا ہے مدینے کے کبوتر کی طرح | آج چہکا ہے مدینے کے کبوتر کی طرح | ||
گنبدِ سبز کے اطراف میں اُڑتا ہُوا دِل | گنبدِ سبز کے اطراف میں اُڑتا ہُوا دِل | ||
اپنی قسمت پہ بہت ناز کِیا کرتا ہے | اپنی قسمت پہ بہت ناز کِیا کرتا ہے | ||
حرمِ پاک کےاِک طاق میں رکھا ہُوا دِل | حرمِ پاک کےاِک طاق میں رکھا ہُوا دِل | ||
مجھ سے پہلے درِ احمد سے لپٹنا ہے اسے | مجھ سے پہلے درِ احمد سے لپٹنا ہے اسے | ||
میرے قابو میں کہاں ہے یہ ہُمکتا ہُوا دِل | میرے قابو میں کہاں ہے یہ ہُمکتا ہُوا دِل | ||
نعت کہتے ہوئے اکثر مجھے محسوس ہُوا | نعت کہتے ہوئے اکثر مجھے محسوس ہُوا | ||
شدتِ جذب سے کاغذ پہ اُترتا ہُوا دِل | شدتِ جذب سے کاغذ پہ اُترتا ہُوا دِل | ||
ممکنہ حد میں کھڑی اشک بہاتی ہوئی میں | ممکنہ حد میں کھڑی اشک بہاتی ہوئی میں |