آپ «قافیہ» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 52: | سطر 52: | ||
اب چونکہ قافیے کا سارا دارومدار صوت پر ہے املا پر نہیں، اس لیے قافیائی سطح پر "ظ" اور "ذ "کی مختلف علامتیں بھی ایک ہی "صوت" کے زمرے میں آئیں گی۔یہ مسئلہ انگلش آرتھوگرافی میں بھی با شدّت موجود ہے۔اسی بنا پر جارج برناڈ شا نے انگلش آرتھوگرافی کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میں انگریزی آرتھوگرافی کے اصولوں کی بنیاد پر "fish" کو "ghoti" لکھوں تو معتوب نہیں ہوں گا! ان ساری باتوں کا نتیجہ اور درمیانی راہ یہ ہے کہ بھلے "خاص" اور "باس" کے آخری حروف کی شکلیں مختلف ہیں مگر چونکہ اردو میں یہ دونوں علامتیں ایک ہی صوت کی نمائندگی کرتی ہیں، سو صوتی قوافی کا استعمال برحق ہے!'' | اب چونکہ قافیے کا سارا دارومدار صوت پر ہے املا پر نہیں، اس لیے قافیائی سطح پر "ظ" اور "ذ "کی مختلف علامتیں بھی ایک ہی "صوت" کے زمرے میں آئیں گی۔یہ مسئلہ انگلش آرتھوگرافی میں بھی با شدّت موجود ہے۔اسی بنا پر جارج برناڈ شا نے انگلش آرتھوگرافی کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میں انگریزی آرتھوگرافی کے اصولوں کی بنیاد پر "fish" کو "ghoti" لکھوں تو معتوب نہیں ہوں گا! ان ساری باتوں کا نتیجہ اور درمیانی راہ یہ ہے کہ بھلے "خاص" اور "باس" کے آخری حروف کی شکلیں مختلف ہیں مگر چونکہ اردو میں یہ دونوں علامتیں ایک ہی صوت کی نمائندگی کرتی ہیں، سو صوتی قوافی کا استعمال برحق ہے!'' | ||
=== حوالہ جات === | === حوالہ جات === |