آپ «فنِ نعت گوئی ۔ پروفیسر ڈاکٹر واحد نظیر» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 66: | سطر 66: | ||
یہ نکات و اشارات اپنی جگہ لیکن یہ حقیقت ہے کہ فکری وفنی حزم و احتیاط اور خلوص کے ساتھ نعت لکھنا ، پڑھنا اور سننا عینِ عبادت ہے۔نیز اعتقاد کی صداقت اور موضوع کی حقانیت اس کی بنیادی شرط ہے۔ لہٰذا حقائق کو منظوم کرتے ہوئے حددرجہ احتیاط لازمی ہے جب کہ عقیدتوں کے بیان میں خود سپردگی ، سرشاری اور خلوص ضروری ہے۔ چوں کہ نعت صرف شعری ذوق کی تسکین کا سبب نہیں ہوتی بلکہ یہ اسلام اور بانیِ اسلام کی تاریخ ، حیاتِ مومن کا لائحہ، شاعر کے ایمان وایقان کا مظہر اور قران و احادیث کی تفہیم کا آئینہ بھی ہوتی ہے۔ اس طرح نعتیہ شاعری کے تخلیقی عمل میں ذراسی بے احتیاطی ایمان کو کس طرح نقصان پہنچاسکتی ہے ، اس کا اندازہ لگانا دشوار نہیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ زمین و آسمان کی کسی بھی حقیقت پہ پہلا حجاب حمدکا ہے کہ ہرشے کی تخلیق خدا نے فرمائی ہے اور دوسر احجاب نعت کا ہے کیوں کہ ہرشے کی تخلیق کا باعث ذاتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔لولا ک لماخلقت الافلاک اسی حجاب کی تصدیق ہے۔ | یہ نکات و اشارات اپنی جگہ لیکن یہ حقیقت ہے کہ فکری وفنی حزم و احتیاط اور خلوص کے ساتھ نعت لکھنا ، پڑھنا اور سننا عینِ عبادت ہے۔نیز اعتقاد کی صداقت اور موضوع کی حقانیت اس کی بنیادی شرط ہے۔ لہٰذا حقائق کو منظوم کرتے ہوئے حددرجہ احتیاط لازمی ہے جب کہ عقیدتوں کے بیان میں خود سپردگی ، سرشاری اور خلوص ضروری ہے۔ چوں کہ نعت صرف شعری ذوق کی تسکین کا سبب نہیں ہوتی بلکہ یہ اسلام اور بانیِ اسلام کی تاریخ ، حیاتِ مومن کا لائحہ، شاعر کے ایمان وایقان کا مظہر اور قران و احادیث کی تفہیم کا آئینہ بھی ہوتی ہے۔ اس طرح نعتیہ شاعری کے تخلیقی عمل میں ذراسی بے احتیاطی ایمان کو کس طرح نقصان پہنچاسکتی ہے ، اس کا اندازہ لگانا دشوار نہیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ زمین و آسمان کی کسی بھی حقیقت پہ پہلا حجاب حمدکا ہے کہ ہرشے کی تخلیق خدا نے فرمائی ہے اور دوسر احجاب نعت کا ہے کیوں کہ ہرشے کی تخلیق کا باعث ذاتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔لولا ک لماخلقت الافلاک اسی حجاب کی تصدیق ہے۔ | ||
{{باکس 1}} | {{باکس 1}} | ||
{{باکس مضامین}} |