"غیر منقوط نعتیہ شاعری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: === مرزا دبیر ==== مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا مصرع ہمارا سرو ہو دارالسلام کا حاصل سرِ عمر کو مرص...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:


__TOC__


===  مرزا دبیر ====
=== غیرمنقوط شاعری کی روایت ===
 
[[انشاء اللہ خان انشا ]] [1756-1817] ایک غیر معمولی اور ممتاز شاعر تھے ۔ انہوں نے بے نقط مثنوی اور دیوان لکھا ۔ عین ممکن ہے کہ اس صنعت کے بانی بھی وہی ہوں [حوالہ درکار ] ۔ انشا کے کچھ اشعار یہ ہیں
 
ہو عطر سہاگ لگا کر مسرور
 
آرام محل رکھ اسم دل کا او حور
 
وہ طور دکھا ہم کو کہ کل ہو معلوم
 
موسیٰ کا عالم اور وہ لمحہ طور
 
میرزا دبیر لکھنوی نے بھی اس صنعت کو چکھا ہے ۔
 
اول سرور دل کو ہو ، اس دم وہ کام کر
 
ہر اہل دل ہو محو ، وہ مدح امام کر
 
حاصل صلہ کلام کا دارالسلام کر
 
کر اس محل کو طور وہ اس دم کلام کر
 
کہہ آہ ، آہ ، سرور والا گہر کا حال
 
حال و داع اہل حرم اور سحر کا حال
 
 
اسی طرح میر انیس کے ہاں بھی ایسی مثال نظر آتی ہے
 
اس طرح کا والا ہمم ، اس طرح کا سردار
 
اس طرح کا عالم کا ممد اور مددگار
 
وہ مصور الہام احد ، محرم اسرار
 
وہ اصل اصول کرم داور دوار
 
حاصل ، اگر اِک مردہ دل آگاہ کو مارا
 
مارا اگر اس کو اسد اللہ کو مارا
 
=== دور ِ حاضر میں غیر منقوط نعت گوئی ===
 
غیر منقوط نعت گوئی میں سر فہرست [[راغب مراد آبادی ]] ہیں ۔  آپ کا غیر منقوط نعتیہ مجموعہ [[ مدح رسول ]]  [[1983]] میں چھپا ۔ اس میں  چالیس نعتیں اور تیس رباعیاں تھیں ۔
 
[[1985]] میں [[سید محمد امین شاہ نقوی ]] کا غیر منقوط نعتیہ مجموعہ [[ محمد ہی محمد ]] اس میں [[پنجابی ]]، [[اردو ]]، [[فارسی]] اور [[عربی ]] چار زبانوں میں 113 منظومات اور 19 قطعات شامل ہیں ۔ اس کے بعد انہوں نے [[1989]] میں ''محمد رسول اللہ '' کے نام سے اپنے غیر منقوط عربی مجموعہ کلام میں 33 منظومات ، 313 اشعار، 12 حمد اور 12 نعتیں پیش کیں ۔
 
[[1993]] میں میاں چنوں کے [[سید مختار گیلانی ]] نے [[ محامدِ وراء المعرآ]] کے نام سے اپنا غیر منقوط مجموعہ کلام پیش کیا ۔ اس میں [[سرائیکی ]]، [[پنجابی ]]، [[اردو ]]، [[فارسی]] ، [[عربی ]] اور[[انگریزی ]] زبان میں شاعری کی گئی ۔
 
[[2013 ]] میں جناب [[منظر پھلوری ]] کا غیر منقوط مجموعہ کلام [[ارحم عالم ]] منظر عام پر آیا ۔ اس مجموعہ کلام کو [[2014]] میں صدارتی ایوارڈ بھی ملا ۔
 
=== غیر منقوط شاعری کے نمونے ===
 
====  مرزا دبیر ====


مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا
مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا

نسخہ بمطابق 05:28، 31 دسمبر 2016ء

غیرمنقوط شاعری کی روایت

انشاء اللہ خان انشا [1756-1817] ایک غیر معمولی اور ممتاز شاعر تھے ۔ انہوں نے بے نقط مثنوی اور دیوان لکھا ۔ عین ممکن ہے کہ اس صنعت کے بانی بھی وہی ہوں [حوالہ درکار ] ۔ انشا کے کچھ اشعار یہ ہیں

ہو عطر سہاگ لگا کر مسرور

آرام محل رکھ اسم دل کا او حور

وہ طور دکھا ہم کو کہ کل ہو معلوم

موسیٰ کا عالم اور وہ لمحہ طور

میرزا دبیر لکھنوی نے بھی اس صنعت کو چکھا ہے ۔

اول سرور دل کو ہو ، اس دم وہ کام کر

ہر اہل دل ہو محو ، وہ مدح امام کر

حاصل صلہ کلام کا دارالسلام کر

کر اس محل کو طور وہ اس دم کلام کر

کہہ آہ ، آہ ، سرور والا گہر کا حال

حال و داع اہل حرم اور سحر کا حال


اسی طرح میر انیس کے ہاں بھی ایسی مثال نظر آتی ہے

اس طرح کا والا ہمم ، اس طرح کا سردار

اس طرح کا عالم کا ممد اور مددگار

وہ مصور الہام احد ، محرم اسرار

وہ اصل اصول کرم داور دوار

حاصل ، اگر اِک مردہ دل آگاہ کو مارا

مارا اگر اس کو اسد اللہ کو مارا

دور ِ حاضر میں غیر منقوط نعت گوئی

غیر منقوط نعت گوئی میں سر فہرست راغب مراد آبادی ہیں ۔ آپ کا غیر منقوط نعتیہ مجموعہ مدح رسول 1983 میں چھپا ۔ اس میں چالیس نعتیں اور تیس رباعیاں تھیں ۔

1985 میں سید محمد امین شاہ نقوی کا غیر منقوط نعتیہ مجموعہ محمد ہی محمد اس میں پنجابی ، اردو ، فارسی اور عربی چار زبانوں میں 113 منظومات اور 19 قطعات شامل ہیں ۔ اس کے بعد انہوں نے 1989 میں محمد رسول اللہ کے نام سے اپنے غیر منقوط عربی مجموعہ کلام میں 33 منظومات ، 313 اشعار، 12 حمد اور 12 نعتیں پیش کیں ۔

1993 میں میاں چنوں کے سید مختار گیلانی نے محامدِ وراء المعرآ کے نام سے اپنا غیر منقوط مجموعہ کلام پیش کیا ۔ اس میں سرائیکی ، پنجابی ، اردو ، فارسی ، عربی اورانگریزی زبان میں شاعری کی گئی ۔

2013 میں جناب منظر پھلوری کا غیر منقوط مجموعہ کلام ارحم عالم منظر عام پر آیا ۔ اس مجموعہ کلام کو 2014 میں صدارتی ایوارڈ بھی ملا ۔

غیر منقوط شاعری کے نمونے

مرزا دبیر

مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا

مصرع ہمارا سرو ہو دارالسلام کا

حاصل سرِ عمر کو مرصع کلاہ واہ

دردا سرِ علم سرِ اطہر امام کا

اسرار طالعِ عمر و حُر کا وا ہوا

داور کا وہ عدو وہ ہراول امام کا

وہ محرمِ حرم ہو کہ آرامِ دردِ کُل

درد و الم ہو اُس کو دوا و طعام کا

مسطور حالِ موسمِ سرما ہو کس طرح

سرگرمِ آہِ سرد رہا دل امام کا

صلح و ورع، عطا و کرم، حلم و داد، عدل

واللہ ہر عمل ہوا اطہر امام کا

اس طرح محوِ حمد رہا سرورِ امم

اعدا کو حوصلہ ہوا مدحِ امام کا

دردا لہو امامِ امم کا حلال ہو

سہل اس طرح ہو مسئلہ امرِ حرام کا

ہر سو وہ آمد آمدِ سردارِ دوسرا

اور ہمہمہ وہ ادہمِ صرصر لگام کا

کہرام ملک ملک ہوا، دھوم کوہ کوہ

سوکھا لہو دلِ اسد و گرگ و دام کا

ڈر کر اُدھر کو گم ہوا عمرِ عدو کا ماہ

طالع ہوا ہلال ادھر کو حسام کا

محرومِ گور احمدِ مرسل کا لاڈلا

سردارِ دہر آہ ولد ہو حرام کا

آرامِ گور کا ہو اگر دل کو مدعا

ہر سال و ماہ سوگ رکھا کر امام کا

دردا دلِ عمر کو ہو آرام اور سرور

روحِ حرم کو درد ہو مرگِ امام کا

ہر دم ملا حرم کو وہ درد و الم کہ آہ

روحِ رسول کو ہوا صدمہ مدام کا

سرور کا مدح گو ہوا ہر مصرعہِ رسا

'سحرِ حلال' اسم رکھا اس کلام کا

لامع ہو گر کمالِ عطاردؔ سرِ سما

مداح ہوگا کلکِ عطارد کلام کا