آپ «علی بن طالب» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 6: سطر 6:


حضرت علیؓ نے اپنے رنج والم کو یوں پیش کیا ہے:
حضرت علیؓ نے اپنے رنج والم کو یوں پیش کیا ہے:
=== نعتیہ اشعار ===


أمن بعد تکفین النبی ودفنہ
أمن بعد تکفین النبی ودفنہ
سطر 56: سطر 54:


(قومیں فوت ہونے کے بعد ترکے کی طالب ہوتی ہیں اور ہم میں نبوت اور ہدایت کے ترکے ہیں۔)
(قومیں فوت ہونے کے بعد ترکے کی طالب ہوتی ہیں اور ہم میں نبوت اور ہدایت کے ترکے ہیں۔)
ابوسفیان بن حارث نے آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی وفات پر بے پناہ گریہ وزاری کیا، اپنی اندرونی جراحت اور باطنی اضطراب کو یوں منظوم کیاہے:
أرقتُ فبات لیلی لا یزول
ولیل أخی المصیبۃ فیہ طول
(میں اشکبار تھا اور میری رات ڈھلنے کانام نہ لے رہی تھی اور اس دن (یوم وفات نبی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم) برادر مصیبت کی رات انتہائی طویل تھی۔)
لقد عظمت مصیبتنا وجلت
عشیۃ قیل قد قبض الرسول
(یقیناًہماری مصیبت عظیم ہے اور وہ شام بھی نہایت گراں تھی جب اعلان ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی روح قبض کرلی گئی ہے۔)
وذاک أحق ما سالت علیہ
نفوس الناس أو کادت تسیل
(لوگوں نے جس قدر بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم پر آنسو بہائے ہیں وہ بالکل برحق ہے یہ آہ وبکا اتنا شدید ہے کہ گویا اصحاب گریہ کو بہالے جائے گا۔)
ویھدینا فلا تخشی ضلالاً
علینا والرسول لنا دلیل
(اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ہمارے ہادی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں اپنی گمرہی کا کوئی خوف نہیں، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ہمارے قائد ہیں۔)
أفاطم ان جزعت فذاک عذر
وإن لم تجزعی ذاک السبیل
(اے فاطمہ! اگر تونے جزع وفزع کیا تو بجا ہے اور اگر تم صبر سے کام لیتیں تو وہ بھی ایک طریقہ ہے۔)
فقبراً بیک سید کل قبر
وفیہ سید الناس الرسول
(پس تمہارے ابو کی قبر درحقیقت شہر خموشاں کی سردار ہے، کیوں کہ اس میں سید الناس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم آسودہ ہیں۔)
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچہ حسب ذیل ہے: