علامہ اقبال

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Iqbal.jpg


لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب

لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب

گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حجاب


عالمِ آب و خاک میں تیرے حضور کا فروغ

ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوعِ آفتاب


شوکت سنجر و تیرے جلال کی نمود

فقر و جنید بایزید تیرا جمال بے نقاب


شوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا امام

میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

متفرق نعتیہ اشعار

1

سبق ملا ہے یہ معراج مصطفی ؐ سے مجھے

کہ عالم بشریت کی زد میں ہے گردوں


2

وہ دانائے سبل ختم الرسل مولائے کل جس نے

غبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادیء سینا


3

نگاہِ عشق و مستی میں وہی اول وہی آخر

وہی قرآں ، وہی فرقاں، وہی یسٓ وہی طٰہٰ


4

تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے

عقل و غیاب و جستجو عشق حضور و اضطراب