آپ «عبد العزیز خالد» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 11: | سطر 11: | ||
انکے تعلیمی کیرئیر کو سنوارنے میں قابل فخر اساتذہ پروفیسر علیم الدین سالک‘ پروفیسر حمید اللہ خاں‘ ڈاکٹر برہان احمد فاروقی اور پروفیسر رفیق خاور کا بھی ہاتھ تھا ۔ انکا تعلیمی کیرئیر بہت شاندار تھا اور انہوں نے 1944ءمیں میٹرک کے امتحان میں پنجاب بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ انہیں حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ہاتھوں بہت سے گولڈ میڈل لینے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ 1946ءمیں گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ کے حبیبہ ہال میں قائداعظم محمد علی جناحؒ تشریف لائے اور جب بار بار یکے بعد دیگرے سٹیج پر انہیں چھ مرتبہ گولڈ میڈلز لینے کیلئے بلایا گیا تو حضرت قائداعظمؒ انہیں دیکھ کر مسکرانے لگے اور فرمایا ”نوجوان کچھ میڈلز دوسروں کیلئے بھی چھوڑ دو“ <ref> [http://www.nawaiwaqt.com.pk/back-page/30-Jan-2010/49593 روزنامہ نوائے وقت ] </ref> | انکے تعلیمی کیرئیر کو سنوارنے میں قابل فخر اساتذہ پروفیسر علیم الدین سالک‘ پروفیسر حمید اللہ خاں‘ ڈاکٹر برہان احمد فاروقی اور پروفیسر رفیق خاور کا بھی ہاتھ تھا ۔ انکا تعلیمی کیرئیر بہت شاندار تھا اور انہوں نے 1944ءمیں میٹرک کے امتحان میں پنجاب بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ انہیں حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ہاتھوں بہت سے گولڈ میڈل لینے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ 1946ءمیں گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ کے حبیبہ ہال میں قائداعظم محمد علی جناحؒ تشریف لائے اور جب بار بار یکے بعد دیگرے سٹیج پر انہیں چھ مرتبہ گولڈ میڈلز لینے کیلئے بلایا گیا تو حضرت قائداعظمؒ انہیں دیکھ کر مسکرانے لگے اور فرمایا ”نوجوان کچھ میڈلز دوسروں کیلئے بھی چھوڑ دو“ <ref> [http://www.nawaiwaqt.com.pk/back-page/30-Jan-2010/49593 روزنامہ نوائے وقت ] </ref> | ||
=== | === شاعری === | ||
اسلام سے انہیں عشق تھا‘ انہوں نے نظموں کے علاوہ قرآنی رباعیات بھی لکھیں۔ انکا لہجہ بہت منفرد تھا اور وہ عربی الفاظ و تراکیب کا استعمال انکی خصوصیت اور انفرادیت تھی۔ نعت گوئی میں انہیں ملکہ حاصل تھا۔ | اسلام سے انہیں عشق تھا‘ انہوں نے نظموں کے علاوہ قرآنی رباعیات بھی لکھیں۔ انکا لہجہ بہت منفرد تھا اور وہ عربی الفاظ و تراکیب کا استعمال انکی خصوصیت اور انفرادیت تھی۔ نعت گوئی میں انہیں ملکہ حاصل تھا۔ | ||
سطر 19: | سطر 19: | ||
’’عبدہ‘‘ پندرہ سو زائد مصرعوں پر مشتمل آزاد نعتیہ نظم ہے | ’’عبدہ‘‘ پندرہ سو زائد مصرعوں پر مشتمل آزاد نعتیہ نظم ہے | ||
=== مجموعہ جات === | |||
=== | |||
حمطایا |منحمنا | طاب طاب | ماذ ماذ | حدیثِ خواب | کلکِ موج | خروشِ خم | | حمطایا |منحمنا | طاب طاب | ماذ ماذ | حدیثِ خواب | کلکِ موج | خروشِ خم | | ||
سطر 32: | سطر 28: | ||
لحنِ صریر | قرآنی آیات اور احادیث کے اقتباسات پر مشتمل تین سو تیرہ رباعیات کا مجموعہ | لحنِ صریر | قرآنی آیات اور احادیث کے اقتباسات پر مشتمل تین سو تیرہ رباعیات کا مجموعہ | ||
==== غزلیات اور ملی شاعری ==== | ==== غزلیات اور ملی شاعری ==== | ||
دشتِ شام | کفِ دریا | پروازِ عقاب | برگِ خزاں | دکانِ شیشہ گر | سرابِ ساحل | زنجیرِ رم آہو | کجدار و مریض | ورقِ ناخواندہ | شعلہِ چنار | دشتِ شام | کفِ دریا | پروازِ عقاب | برگِ خزاں | دکانِ شیشہ گر | سرابِ ساحل | زنجیرِ رم آہو | کجدار و مریض | ورقِ ناخواندہ | شعلہِ چنار | ||
=== | === نمونہ کلام === | ||
* [[ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفان رسول ۔ عبدالعزیز خالد | ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول]] | * [[ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفان رسول ۔ عبدالعزیز خالد | ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول]] | ||
سطر 43: | سطر 41: | ||
* [[گو ہوں یکے از نغمہ سرایانِ محمد ۔ عبد العزیز خالد |گو ہوں یکے از نغمہ سرایانِ محمد ﷺ]] | * [[گو ہوں یکے از نغمہ سرایانِ محمد ۔ عبد العزیز خالد |گو ہوں یکے از نغمہ سرایانِ محمد ﷺ]] | ||
=== اعزازات === | === اعزازات === |