صنعت اقتباس

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

اقتباس سے مراد کسی مضمون بیان یا کتاب وغیرہ سے من و عن یا انتخاب و اختصار کرکے اس کا کوئی حصہ نقل کرنا ہے ۔

صنعت اقتباس

شاعری میں صنعت اقتباس سے مراد یہ کہ شاعر اپنے شعر میں قرآن پاک یا حدیث مبارکہ میں سے کچھ الفاظ حوالے کے لئے استعمال کرے ۔ یہ صنعت بہت مہارت اور احتیاط کی متقاضی ہے ۔

مثالیں

مرزا غالب ، علامہ اقبال اور امام احمد رضا بریلوی کے کلام میں اس کی مثالیں ملتی ہیں ۔

دھوپ کی تابش آگ کی گرمی

"و قنا ربنا عذاب النار "

مرزا غالب


رنگ ِ "او ادنی " میں رنگیں ہو کے اے ذوق طلب

کوئی کہتا تھا کہ لطف ما خلقنا " اور ہے

علامہ اقبال


ورفعنا لک ذکرک کا ہے سایہ تجھ پر

بول بالا ہے تیرا ذکر ہے اونچا تیرا


"من رانی قد رای الحق " جو کہے

کیا بیاں اس کی حقیقت کیجئے

امام احمد رضا خان بریلوی

مزید دیکھئے

صنعات شعر

صنعت تلمیح

صنعت استعارہ