آپ «شرف الدین بوصیری» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
 


شیخ شرف الدین امام بوصیری شہرہ آفاق قصیدہ بردہ کے خالق ہیں
شیخ شرف الدین امام بوصیری شہرہ آفاق قصیدہ بردہ کے خالق ہیں


امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت یکم شوال608ھ یا610ھ ([[1211]]ء) میں مصر کے ایک گاؤں بوصیری میں ہوئی ۔ پورا نام شرف الدین ابو عبداللہ محمد بن سعید بن حماد بن محسن بن عبداللہ الصنہاجی،البوصیری ہے ۔یہ مصری شاعر  نسلاً بربر تھے۔اور شاعر ی میں  ابنِ حناء کی سرپرستی حاصل تھی ۔اُن کی تمام تر شاعری کا مرکز و محور مذہب اور تصوف رہا۔  تصوف میں ابوالحسن شاذلی کی بیعت کی۔ امام بوصیری کی وفات  694ھ یا 695ھ یا 696ھ  میں اسکندریہ میں ہوئی ۔ وہ فسطاط میں امام شافعی کے قرب میں مدفون ہیں  
امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت یکم شوال608ھ یا610ھ ([[1211]]ء) میں مصر کے ایک گاؤں بوصیری میں ہوئی ۔ پورا نام شرف الدین ابو عبداللہ محمد بن سعید بن حماد بن محسن بن عبداللہ الصنہاجی،البوصیری ہے ۔یہ مصری شاعر  نسلاً بربر تھے۔اور شاعر ی میں  ابنِ حناء کی سرپرستی حاصل تھی ۔اُن کی تمام تر شاعری کا مرکز و محور مذہب اور تصوف رہا۔  تصوف میں ابو الحسن شاذلی کی بیعت کی۔ امام بوصیری کی وفات  694ھ یا 695ھ یا 696ھ  میں اسکندریہ میں ہوئی ۔ وہ فسطاط میں امام شافعی کے قرب میں مدفون ہیں  


اگرچہ آپ ایک قادر الکلام شاعر تھے اور آپ نے بے شمار قصیدے لکھے ۔ مگر سب سے مشہور شاعرانہ کلام [[قصیدہ بردہ شریف]] ہے۔
اگرچہ آپ ایک قادر الکلام شاعر تھے اور آپ نے بے شمار قصیدے لکھے ۔ مگر سب سے مشہور شاعرانہ کلام [[قصیدہ بردہ شریف]] ہے۔
سطر 9: سطر 9:
__TOC__
__TOC__


===نعتیہ کلام    ===
===قصیدہ بردہ شریف  ===
 
* [[الصبح بدا من طلعتہ ۔ امام بوصیری | الصبح بدا من طلعتہ ]]


* [[قصیدہ بردہ شریف ]]
قصیدہ بردہ شریف کا ربطہ :[[قصیدہ بردہ شریف ]]


اس قصیدے کا سرنامہ "الکواکب الدریہ فی مدح خیر البریہ" تھا ۔ 62اشعار پر مبنی یہ معجزاتی قصیدہ اپنے تخلیق کار کی زندگی میں کوڑھ کے مرض سے شفائے کاملہ کا باعث بنا ۔اس کے بعد بھی بوصیری نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں کئی قصیدے کہے ۔  
اس قصیدے کا سرنامہ "الکواکب الدریہ فی مدح خیر البریہ" تھا ۔ 62اشعار پر مبنی یہ معجزاتی قصیدہ اپنے تخلیق کار کی زندگی میں کوڑھ کے مرض سے شفائے کاملہ کا باعث بنا ۔اس کے بعد بھی بوصیری نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں کئی قصیدے کہے ۔  
قصیدہ بردہ شریف دنیا میں سب سے زیادہ ترجمہ کیا جانے والا قصیدہ ہے ۔ اس کا لاطینی، جرمن، انگریری ، فرنچ، فارسی ، اردو اور بے شمار دوسری زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے ۔
قصیدہ بردہ شریف دنیا میں سب سے زیادہ ترجمہ کیا جانے والا قصیدہ ہے ۔ اس کا لاطینی، جرمن، انگریری ، فرنچ، فارسی ، اردو اور بے شمار دوسری زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے ۔


{{ٹکر 1 }}


=== مزید دیکھیے ===
==== اشعار کے موضوعات ====
 
{| class="wikitable" style="float:right; margin-left: 10px;"
| موضوع
|اشعار کی تعداد
|-
| تشبیب
|12
|-
|نفس
| 16
|-
| مدحت
| 30
|-
| ولادت
| 19
|-
| معجزات و دعوت
| 10
|-
| مدح القرآن
| 17
|-
| معراج النبی
| 13
|-
| جہاد النبی
| 22
|-
| استغفار
| 14
|}
 
قصیدہ بردہ شریف کی ایک اہمیت یہ بھی ہے کہ اس میں اسلام کا کی حقیقی روح بھی بیان کی گئی ہے ۔ نفس سے گریز اور جہاد کی اہمیت تک کا ذکر ہے ۔ اگر اشعار کی مضامین کے اعتبار سے تقسیم کریں تو یہ موازنہ ظاہر ہوتا ہے ۔
 
==== وجہ تسمیہ  ====
 
روایت ہے کہ اس قصیدے کو لکھنے سے پہلے، امام بوصیری کوڑھ کے مرض میں مبتلا تھے اور بچنے کی کوئی امید نہ رہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان مں ایک قصیدہ کہا۔ ام بوصیری فرماتے ہیں کہ اسی  رات کوخواب میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہی قصیدہ سناو جو آج لکھا ہے ۔قصیدہ سننے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فالج زدہ جسم پر ہاتھ پھیرا ۔ جیسے جیسے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ پھرتے جاتے مرض جاتا رہا اور اپنی چادر اڑائی ۔ جیسے ہی چادر میرے جسم پرمحسوس ہوئی میری آنکھ کھل گئی ۔ کمرہ خوشبو سے بھرا ہوا تھا اور میرا تمام جسم تندرست تھا ۔  بردہ عربی میں چادر کو کہتے ہیں۔ اس لیے یہ قصیدہ بردہ کے نام سے مشہور ہوا۔
 
امام بوصیری کو شفا نصیب ہوئی تو نماز فجر کا وقت تھا ۔ بہت دن ہوئے نماز باجماعت سے محروم تھے ۔ تو فورا مسجد کو چل دیے ۔ راستے میں ایک بزرگ "شیخ ابو رجا " سے ملاقات ہوئی ۔ شیخ نے امام بوصیری سے کہا کہ مجھے بھی قصیدہ سناو ۔  امام بوصیری بولے" کونسا" تو شیخ نے کہا کہ وہی جو آج اپ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سنایا ہے ۔


{{باکس شخصیات }}
{{ٹکر 1 }}
{{باکس 1 }}
{{ٹکر 2 }}


=== حواشی و حوالہ جات ===
===بیرونی روابط  ===




[[ اے آر وائی ڈیجیٹل ]] نے امام بوصیری  پر جو پرگرام پیش کیئے تھے اس کےروا بط درج ذیل ہیں  | فراہم کردہ : [[ صارف: ارم نقوی ]]


[[زمرہ: شعراء]]
1 :     https://www.youtube.com/watch?v=mk1NhK2JuPs&list=PLE847A6F45452C62C
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: مشہور نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: عربی شعراء]]
[[زمرہ: مصر ]]
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)