"شاہنامہ اسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: سال اشاعت: 1929 شاعر: ابوالاثر حفیظ جالندھری شاہنامہ اسلام ابوالاثر حفیظ جالندھری کا اردو نعتیہ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 12: سطر 12:




"اسلام کے ابتدائی زمانے کا جو نقشہ شاعر نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے اس میں زیادہ تر زور [سیرت] پردیا گیا ہے ۔ بالعموم وہ روایتیں نظم کی گئی ہیں  جن دنیا کے سب سے بڑے ہادی کی پاکیزہ سیرت پر روشنی پڑتی ہے ۔ اس اعتبار سے ہر مسلمان حضرت حفیظ  کے اس کارنامے کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گا ۔ بلکہ یہاں  تک امید کی جاسکتی ہے ہر وسیع الخیال  غیر مسلم بھی  شاعر کے کمال ِ فن کی داد دے گا"
"اسلام کے ابتدائی زمانے کا جو نقشہ شاعر نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے اس میں زیادہ تر زور [[سیرت]] پردیا گیا ہے ۔ بالعموم وہ روایتیں نظم کی گئی ہیں  جن دنیا کے سب سے بڑے ہادی کی پاکیزہ سیرت پر روشنی پڑتی ہے ۔ اس اعتبار سے ہر مسلمان حضرت حفیظ  کے اس کارنامے کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گا ۔ بلکہ یہاں  تک امید کی جاسکتی ہے ہر وسیع الخیال  غیر مسلم بھی  شاعر کے کمال ِ فن کی داد دے گا"

حالیہ نسخہ بمطابق 07:35، 24 دسمبر 2016ء

سال اشاعت: 1929

شاعر: ابوالاثر حفیظ جالندھری


شاہنامہ اسلام ابوالاثر حفیظ جالندھری کا اردو نعتیہ تاریخ کا بے مثال کارنامہ ہے ۔ جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات طبیہ کو منظوم کیا گیا ہے ۔ شاعر کرہ ارض پر انسانی زندگی کے ظہور سے شروع ہوتا ہے اور حضرت آدم حضرت ابراہیم اور دیگر آباو اجداد سے ہوتا ہوا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ظہور پھر بعثت ، ہجرت اور جنگ احزاب تک کے واقعات رقم کرتا ہے


شاہنامہ اسلام کی تفریظ میں سر عبدالقادر لکھتے ہیں


"اسلام کے ابتدائی زمانے کا جو نقشہ شاعر نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے اس میں زیادہ تر زور سیرت پردیا گیا ہے ۔ بالعموم وہ روایتیں نظم کی گئی ہیں جن دنیا کے سب سے بڑے ہادی کی پاکیزہ سیرت پر روشنی پڑتی ہے ۔ اس اعتبار سے ہر مسلمان حضرت حفیظ کے اس کارنامے کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گا ۔ بلکہ یہاں تک امید کی جاسکتی ہے ہر وسیع الخیال غیر مسلم بھی شاعر کے کمال ِ فن کی داد دے گا"