آپ «سیماب اکبر آبادی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 21: سطر 21:


=== تعلیم و روزگار ===
=== تعلیم و روزگار ===
سیماب اکبر آبادی نے ابتدائی تعلیم اس دور کے جیّد اساتذہ سے حاصل کی۔ عربی فارسی کی کتابیں پڑھنے کے بعد انگریزی اسکول میں داخل ہوئے۔ابھی وہ ایف اے کا آخری امتحان بھی نہ دینے پائے تھے کہ ان کے والد کا انتقال ہو گیا فرزند اکبر ہونے کی وجہ سے تمام بار ان کے ناتواں کاندھوں پر آن پڑا۔ ریلوے میں ملازم ہو گئے۔ کچھ عرصہ کانپور اور اجمیرمیں بھی رہے۔ مسلسل جدوجہد کے بعد بھی معاشی حالات درست نہ ہوئے۔ ملازمت ترک کر کے آگرہ چلے گئے اور رسالہ ’’مرصع‘‘ کے مدیر مقرر ہوئے۔ کچھ عرصہ بعد ٹونڈلہ سے ’’آگرہ اخبار‘‘ جاری کیا۔ سلسلۂ معاش کے سبب چند سال لاہور میں بھی رہے۔ 1921ء میں آگرہ میں تصنیف و تالیف کا ایک ادارہ ’’قصر الادب‘‘ قائم کیا۔ ان ہی ایام میں یکے بعد دیگرے تین رسالے پیمانہ، ثریا اور شاعر نکالے۔ مؤخر الذکر اگست 1947ء تک جاری رہا۔ قیام پاکستان کے بعد کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔
[[ملف:Naat Kainaat P Seemab Akbar Abadi.jpg|200px]]
سیماب اکبر آبادی نے ابتدائی تعلیم اس دور کے جیّد اساتذہ سے حاصل کی۔ عربی فارسی کی کتابیں پڑھنے کے بعد انگریزی اسکول میں داخل ہوئے۔ابھی وہ ایف اے کا آخری امتحان بھی نہ دینے پائے تھے کہ ان کے والد کا انتقال ہو گیا فرزند اکبر ہونے کی وجہ سے تمام بار ان کے ناتواں کاندھوں پر آن پڑا۔ ریلوے میں ملازم ہو گئے۔ کچھ عرصہ کانپور اور اجمیرمیں بھی رہے۔ مسلسل جدوجہد کے بعد بھی معاشی حالات درست نہ ہوئے۔ ملازمت ترک کر کے آگرہ چلے گئے اور رسالہ ’’مرصع‘‘ کے مدیر مقرر ہوئے۔ کچھ عرصہ بعد ٹونڈلہ سے ’’آگرہ اخبار‘‘ جاری کیا۔ سلسلۂ معاش کے سبب چند سال لاہور میں بھی رہے۔ 1921ء میں آگرہ میں تصنیف و تالیف کا ایک ادارہ ’’قصر الادب‘‘ قائم کیا۔ ان ہی ایام میں یکے بعد دیگرے تین رسالے پیمانہ، ثریا اور شاعر نکالے۔ مؤخر الذکر اگست 1947ء تک جاری رہا۔ قیام پاکستان کے بعد کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔  


=== شاعری و نعت گوئی ===
=== شاعری و نعت گوئی ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچہ حسب ذیل ہے:

اس صفحہ میں 1 پوشیدہ زمرے شامل ہیں: