"سوئے ہوئے عالم میں بھی بے دار ہیں آنکھیں (تلک راج پارسؔ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: شاعر: تلک راج پارسؔ( جبل پور) ﷺ سوئے ہوئے عالم میں بھی بے دار ہیں آنکھیں اس ہادی...)
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 07:34، 30 مارچ 2018ء

شاعر: تلک راج پارسؔ( جبل پور)


سوئے ہوئے عالم میں بھی بے دار ہیں آنکھیں

اس ہادی برحق کی طلبگار ہیں آنکھیں

آئیں گے نظر کیا مجھے انوار محمد

باطل کے اندھیروں میں گرفتار ہیں آنکھیں

جو دیکھ نہیں سکتی ہیں انوار مدینہ

تو جان لو چہرے پہ گنہگار ہیں آنکھیں

پڑھتی ہیں ادب سے یہ سدا نام محمد

تعمیر صداقت میں مددگار ہیں آنکھیں

اک عرصہ ہوا ہے درِ سرکار کو دیکھے

محسوس یہ ہوتا ہے کہ بیمار ہیں آنکھیں

سوغات انھیں مل گئی مولیٰ کے کرم کی

حج پہ جو گئے ان کی چمکدار ہیں آکھیں

صدیق و عمر ہوں کہ عثمان غنی ہوں

آقا کے لئے سب کی وفادار ہیں آنکھیں


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659