"سلمان رسول" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:


تمام شب قیام اور سجود آپ کے لیے
تمام شب قیام اور سجود آپ کے لیے
----
نعت رسول ﷺ
ارض و سما کی بزم میں، ہوتا مرا بھی نام خاص
شاہ امم کا میں اگر، ہوتا کوئی غلام خاص
چشم فلک نے دیکھا ہے، ایک نظارہ ایسا بھی
عشق نبی نے کر دیا، ایک سیاہ فام خاص
ختم رسل بھی ہیں وہی، وہ ہی امام انبیا
ان کو سبھی رسولوں میں، بخشا گیا مقام خاص
شہر نبی کی ساعتیں، لطف میں خلد سے فزوں
راتیں بھی اس کی منفرد، اور ہیں صبح و شام خاص
شاہ و گدا کا امتیاز، آ کے مٹایا آپ نے
آپ کی بارگاہ میں، ہو گئے سارے عام خاص
----
نعت رسول مقبول ﷺ
ہے سرور عالم کا ہی بس نام و نسب خاص
اور ان کی ہی نسبت سے ہوئی ارض عرب خاص
ذکر ان کا جو کرتی ہو، زباں خاص وہی ہے
مدح ان کی بیاں کرنے سے ہو جاتے ہیں لب خاص
ہر شے کو بنا دیتا ہے خاص ان سے تعلق
راتوں میں اسی واسطے اسرا کی ہے شب خاص
توقیر ہے اس لفظ نے پائی تو انھی سے
ویسے تو کبھی ہوتا نہ امی سا لقب خاص
میں عشق میں آقا کے رقم کرتا ہوں نعتیں
سلمان! کوئی اور نہیں اس کا سبب خاص

نسخہ بمطابق 07:41، 2 جنوری 2017ء

سلمان رسول کا شمار دورِ حاضر کے نمائندہ شعرا میں ہوتا ہے۔ وہ غزل اور نظم کے ساتھ ساتھ نعت کہنے میں بھی خصوصی ملکہ رکھتے ہیں۔ تغزل ان کی شاعری کا نمایاں وصف ہے۔ ادبی حلقوں میں ایک معتبر ناقد کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کے کچھ نعتیہ اشعار زبانِ زد عام ہیں۔ مثال کے طور پر:

جہاں میں جو عزّ و جاہ چاہے

حضورﷺ کو بے پناہ چاہے


جس میں حبِّ رسولِ پاک نہ ہو

مرنا بہتر ہے ایسے جینے سے


اس صفحہ پر آپ سلمان رسول کا نعتیہ کلام ملاحظہ کر سکتے ہیں:

نعت رسول مقبول ﷺ

ہوئی ہے کائنات کی نمود آپ کے لیے

ہر ایک لمحہ جاری ہے درود آپ کے لیے


سبھی زمانے آپ کے ظہور کا حوالہ ہیں

سجی ہے بزم ہست اور بود آپ کے لیے


تصوّر حیات بھی ہے دم قدم سے آپ کے

ہے کرّۂ زمین کا وجود آپ کے لیے


حضور آپ کے لیے ہے وسعت جہات بھی

ہیں طول و عرض آپ کے، عمود آپ کے لیے


زمین سے آسمان تک سفر ہزاروں سال کا

ہوا پلک کی اک جھپک سے زود آپ کے لیے


رضائے رب ذوالجلال تھی عزیز آپ کو

کبھی زیاں اہم رہا، نہ سود آپ کے لیے


نشاط ہائے دہر سے کہیں سوا تھے لطف میں

تمام شب قیام اور سجود آپ کے لیے



نعت رسول ﷺ

ارض و سما کی بزم میں، ہوتا مرا بھی نام خاص

شاہ امم کا میں اگر، ہوتا کوئی غلام خاص

چشم فلک نے دیکھا ہے، ایک نظارہ ایسا بھی

عشق نبی نے کر دیا، ایک سیاہ فام خاص

ختم رسل بھی ہیں وہی، وہ ہی امام انبیا

ان کو سبھی رسولوں میں، بخشا گیا مقام خاص

شہر نبی کی ساعتیں، لطف میں خلد سے فزوں

راتیں بھی اس کی منفرد، اور ہیں صبح و شام خاص

شاہ و گدا کا امتیاز، آ کے مٹایا آپ نے

آپ کی بارگاہ میں، ہو گئے سارے عام خاص



نعت رسول مقبول ﷺ

ہے سرور عالم کا ہی بس نام و نسب خاص

اور ان کی ہی نسبت سے ہوئی ارض عرب خاص

ذکر ان کا جو کرتی ہو، زباں خاص وہی ہے

مدح ان کی بیاں کرنے سے ہو جاتے ہیں لب خاص

ہر شے کو بنا دیتا ہے خاص ان سے تعلق

راتوں میں اسی واسطے اسرا کی ہے شب خاص

توقیر ہے اس لفظ نے پائی تو انھی سے

ویسے تو کبھی ہوتا نہ امی سا لقب خاص

میں عشق میں آقا کے رقم کرتا ہوں نعتیں

سلمان! کوئی اور نہیں اس کا سبب خاص