آپ «سفینہء بخشش: ایک بیش بہا ادبی و شعری مرقّع» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 11: سطر 11:




اکیسویں صدی کے ہندوستان نے جن نام ور ہستیوں کو وجود بخشا اور جن کی ہمہ جہت دینی، ملّی،روحانی، علمی ،ادبی اور تحریری خدمات نے پورے عہد کو متاثر کیا، ان میں [[ اختر رضا خان بریلوی | تاج الشریعہ حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری علیہ الرحمۃ والرضوان]] سرِ فہرست ہیں۔بلا مبالغہ آپ ایک ہمہ جہت اور انقلاب آفریں شخصیت تھے۔قدرت کی فیاضیوں نے حضرت تاج الشریعہ کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا۔آپ جن اوصاف و کمالات کے حامل تھے، اگر ان میں سے کوئی ایک وصف بھی کسی انسان کے اندر موجود ہو تو وہ اپنے وقت کا " عظیم انسان " کہلانے کا مستحق قرار دیا جا سکتا ہے اور حضرت تاج الشریعہ کا حال یہ تھا کہ آپ کے اندر بیک وقت بہت سارے اوصاف و کمالات اور فضائل و خصوصیات موجود تھیں۔آپ کے اندر اپنے پردادا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی کا علمی تبحّر، دادا حضرت حجّۃ الاسلام کی ادبی و فنّی مہارت، نانا حضور مفتیِ اعظم ہند کا تقویٰ و تفقّہ اور والد گرامی حضرت مفسّرِ اعظم ہند کا مفسّرانہ جاہ و جمال آپ کی ذات میں بدرجہء اتم موجود تھے۔گویا آپ اپنے نام ور علمی و روحانی خانوادے کے نام ور سپوت اور اپنے علمی قبیلے کے سچے وارث و امین تھے۔یہی وجہ ہے کہ دنیائے عرب و عجم کے عوام و خواص نے آپ " تاج الشریعہ " ، " قاضی الھند فی الھند" ، " شیخ الاسلام و المسلمین " ، " اعلم العلماء " ، " زبدۃ الکملاء" ، اور " سلطان الادباء " جیسے معزّز القاب و خطابات سے نواز کر آپ کی قرار واقعی حیثیت کا اظہار و اعتراف کیا ہے ۔
اکیسویں صدی کے ہندوستان نے جن نام ور ہستیوں کو وجود بخشا اور جن کی ہمہ جہت دینی، ملّی،روحانی، علمی ،ادبی اور تحریری خدمات نے پورے عہد کو متاثر کیا، ان میں [[ اختر رضا خاں بریلوی | تاج الشریعہ حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری علیہ الرحمۃ والرضوان]] سرِ فہرست ہیں۔بلا مبالغہ آپ ایک ہمہ جہت اور انقلاب آفریں شخصیت تھے۔قدرت کی فیاضیوں نے حضرت تاج الشریعہ کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا۔آپ جن اوصاف و کمالات کے حامل تھے، اگر ان میں سے کوئی ایک وصف بھی کسی انسان کے اندر موجود ہو تو وہ اپنے وقت کا " عظیم انسان " کہلانے کا مستحق قرار دیا جا سکتا ہے اور حضرت تاج الشریعہ کا حال یہ تھا کہ آپ کے اندر بیک وقت بہت سارے اوصاف و کمالات اور فضائل و خصوصیات موجود تھیں۔آپ کے اندر اپنے پردادا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی کا علمی تبحّر، دادا حضرت حجّۃ الاسلام کی ادبی و فنّی مہارت، نانا حضور مفتیِ اعظم ہند کا تقویٰ و تفقّہ اور والد گرامی حضرت مفسّرِ اعظم ہند کا مفسّرانہ جاہ و جمال آپ کی ذات میں بدرجہء اتم موجود تھے۔گویا آپ اپنے نام ور علمی و روحانی خانوادے کے نام ور سپوت اور اپنے علمی قبیلے کے سچے وارث و امین تھے۔یہی وجہ ہے کہ دنیائے عرب و عجم کے عوام و خواص نے آپ " تاج الشریعہ " ، " قاضی الھند فی الھند" ، " شیخ الاسلام و المسلمین " ، " اعلم العلماء " ، " زبدۃ الکملاء" ، اور " سلطان الادباء " جیسے معزّز القاب و خطابات سے نواز کر آپ کی قرار واقعی حیثیت کا اظہار و اعتراف کیا ہے ۔




سطر 343: سطر 343:


آمین بجاہ سید المرسلین علیھم التحیۃ و التسلیم
آمین بجاہ سید المرسلین علیھم التحیۃ و التسلیم


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)