سرور کہوں کہ مالک و مولٰی کہوں تجھے۔ امام احمد رضا خان بریلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:09، 29 مارچ 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی کتاب : حدائق بخشش ===نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علی...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش

نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے

باغِ خلیل کا گلِ زیبا کہوں تجھے


حرماں نصیب ہوں تجھے اُمید گہ کہوں

جانِ مراد و کانِ تمنا کہوں تجھے


گلزارِ قدس کا گل رنگیں ادا کہوں

درمانِ دردِ بلبلِ شیدا کہوں تجھے


صبح وطن پہ شامِ غریباں کو دُوں شرف

بیکس نواز گیسوؤں والا کہوں تجھے


اللہ رے تیرے جسم منور کی تابشیں

اے جانِ جاں میں جانِ تجلا کہوں تجھے


بے داغ لالہ یا قمر بے کلف کہوں

بے خار گلبنِ چمن آراء کہوں تجھے


مجرم ہوں اپنے عفو کا ساماں کروں شہا

یعنی شفیع روزِ جزا کا کہوں تجھے


اس مردہ دل کو مژدہ حیات ابد کا دوں

تاب و توانِ جانِ مسیحا کہوں تجھے


تیرے تو وصف عیب تناہی سے ہیں بری

حیراں ہوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے


کہہ لے کی سب کچھ انکے ثناء خواں کی خامشی

چپ ہو رہا ہے کہہ کہ میں کیا کیا کہوں تجھے


لیکن رضؔا نے ختم سخن اس پہ کر دیا

خالق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے | سرور کہوں کہ مالک و مولٰی کہوں تجھے | مژدہ باد اے عاصیو! شافع شہِ ابرار ہے

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش