سرور صمدانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

سرور صمدانی کا اصل نام سرور خلیل صمدانی ہے۔ 9اکتوبر1967ءکو بیکنائر میںپیداہوئے۔1970ءمیں ہجرت کرکے ملتان آئے۔ بی اے اور ایل ایل بی کے بعد وکالت کے شعبے سے منسلک ہوئے۔سرور صمدانی کے والد تابش صمدانی ،دادا خلیل صمدانی اور پرداداشیخ محمد آزاد بھی نعت گو شاعر تھے۔ان کے بھائی رہبر صمدانی بھی نعت کہتے ہیں۔ نعت گو گھرانے سے تعلق رکھنے والے سرور صمدانی بھی طویل عرصے سے غزل اورنظم کے علاوہ نعت میں طبع آزمائی کررہے ہیں۔ان کا نعتیہ مجموعہ” یاسید البشرﷺ“ نام سے زیرطبع ہے۔

ہے ارتقاء پزیر مسلسل کرم کی دھوم

اُمّی لقب کی دھوم، رسولِ اُمّم کی دھوم


لکھی ہے جب سے نعتِ رسول شہِ انام پہنچی درِ رسول پہ لوح و قلم کی دھوم

ہے لامکاں سے اور بھی آگے رواں دواں


رحمت تمام، رحمتِ عالم، کرم کی دھوم

اقصیٰ سے لے کے عرشِ معلا کی راہ میں


ہے آج تک حضور کے نقشِ قدم کی دھوم بیعثت کے بعد امن کی صورت تھی ضوفشاں

بیعثٹ سے پہلے عام تھی ظلم و ستم کی دھوم

پھر پاش پاش ہونے لگے پتھروں کے بُت ایسی ہوئ جہاں میں خدا کے حرم کی دھوم


دوری میں بھی حضوری کے منظر ہیں جلوہ گر

یونہی نہیں ہے، آج میری، ،چشمِ نم کی دھوم


جاں دے کے سرفراز کیا دینِ مصطفےٰ

دکھلائی ہر زمانے کو حق کے عَلّم کی دھوم

بخشش کا اک جواز یہی ہے مِرے لئے

ہو جائے ہجرِ آقا میں سرور کے غم کی دھوم