سرورا! تو وہ نبی جس کے نہیں بعد نبی ۔ بہادر شاہ ظفر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: بہادر شاہ ظفر

تظمین بر : مرحبا سید مکی مدنی العربی ۔ جان قدسی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

سرورا! تو وہ نبی جس کے نہیں بعد نبی

دیکھ کر شان تری عرش کی بھی شان دبی

انبیا تجھ سے کہیں وقتِ شفاعت طلبی

" مرحبا سیدِ مکی مدنی العربی

دل و جاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی "


ہے ترے جلوہ سے مسجودِ ملائک آدم

ہے ترے نور سے پُرنور حدوث اور قِدم

دیکھ کر حُسن کے شیدا ترے دونوں عالم

" منِ بیدل بہ جمالِ تو عجب حیرانم ا للہ اللہ چہ جمال است بدیں بوالعجبی "


تجھ کو گر خالقِ کونین نہ پیدا کرتا

پھر کبی ارض و سما ہوتے نہ پیدا اصلا

گرچہ اولاد میں آدم کے ہوا تُو پیدا

" نسبتے نیست بذات تو بنی آدم را

برتر از عالمِ آدم تو چہ عالی نسبی "


ابرِ احسان و کرم سے ترے سیراب انام

ثمرِ خلق سے ہے تیرے جہاں شیریں کلام

اے تروتازگی افزائے ریاضِ اسلام

" نخلِ بستانِ مدینہ ز تو سر سبز مدام

زاں شدہ شہرۂ آفاق بشیریں رطَبی "


موسیٰ و عیسیٰ و داؤد جہاں تھے مامور

وہیں نازل ہوئی توریت اور انجیل و زبور

اُن کی ہرخاص زباں میں کہ نہ ہو فہم سے دور

" ذات پاک تو دریں ملک عرب کرد ظہور

زاں سبب آمدہ قرآں بزبانِ عربی "


جب گیا سوئے فلک کرکے زمیں کے طے دشت

دیکھے سب باغِ بہشت ایک سے لیکر تا ہشت

کرچکا گلشنِ نُہ چرخ کی جب تو گلکشت

" شبِ معراج عروج تو ز افلاک گذشت

بہ مقامے کہ رسیدی نہ رسد ہیچ نبی "


سوزِ عصیاں سے جگرسوختہ جب مخلوقات

آئیں صحرائے قیامت میں طلب گارِ نجات

کہیں سر چشمۂ احسان ہے شہا تیری ذات

" ماہمہ تشنہ لبانیم و توئی آبِ حیات

لطف فرما کہ زحدمی گزرد تشنہ لبی "


ہے ظفؔر کے دلِ بیمار کا بھی حال وہی <ref> کلیات ظفؔر ، سنگ میل لاہور ، جلد 2 ، ص 726 2006ء </ref>

اور اسی طرح سے اب چارہ طلب ہے وہ بھی

کہہ گیا آگے ثنا میں تری جیسے قدؔسی

" سیدی انت حبیبی و طبیبِ قلبی

آمدہ سوئے تو قدؔسی پئے درمان طلبی "

مزید دیکھیے

جان محمد قدسی | بہادر شاہ ظفر