آپ «سحابِ رحمت» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 23: | سطر 23: | ||
اﷲ ہمیں معاف فرمائے نماز کے بارے میں حدیث ہے کہ اگر وہ عدم توجہ اور نمائشی انداز میں پڑھی گئی ہے تو وہ بھی اﷲ کے ہاں نا مقبول ہے اور ایسی نمازکے قبول و اجر کا کیا ذکر ‘اس کو کسی بوسیدہ کپڑے میں لپیٹ کر نمازی کے مونہہ پر مار دیا جائے گا بار ِدگر دعا ہے کہ اﷲ ہمیں معاف کر ے اگر ہماری نعت نگاری اخلاص کے وصف سے عاری ہے تو اس کا انجام کیا ہو گا؟ | اﷲ ہمیں معاف فرمائے نماز کے بارے میں حدیث ہے کہ اگر وہ عدم توجہ اور نمائشی انداز میں پڑھی گئی ہے تو وہ بھی اﷲ کے ہاں نا مقبول ہے اور ایسی نمازکے قبول و اجر کا کیا ذکر ‘اس کو کسی بوسیدہ کپڑے میں لپیٹ کر نمازی کے مونہہ پر مار دیا جائے گا بار ِدگر دعا ہے کہ اﷲ ہمیں معاف کر ے اگر ہماری نعت نگاری اخلاص کے وصف سے عاری ہے تو اس کا انجام کیا ہو گا؟ | ||
[[اسلم فیضی]] کی نعت کا نمایاں وصف ان کی سادگی ٔ بیان ہے اخلاص کا پہلا ظہور سادگی ٔ بیاں ہی ہوتا ہے ’از دل خیز د بردل ریزد‘ والی کیفیت ہوتی ہے جیسے جیسے خیالات ذہن میں آتے ہیں ویسے ویسے اظہار پذیر ہوتے جاتے ہیں زور بیان اور نمائشی قافیہ پیمائی سے مبرّا یہ سادگی یک رخی نہیں ہے الفاظ میں، تراکیب میں ، شعری زمینوں میں مختصراً یہ اندازو اسلوب کی ہمہ پہلو سادگی ہے جو | [[اسلم فیضی]] کی نعت کا نمایاں وصف ان کی سادگی ٔ بیان ہے اخلاص کا پہلا ظہور سادگی ٔ بیاں ہی ہوتا ہے ’از دل خیز د بردل ریزد‘ والی کیفیت ہوتی ہے جیسے جیسے خیالات ذہن میں آتے ہیں ویسے ویسے اظہار پذیر ہوتے جاتے ہیں زور بیان اور نمائشی قافیہ پیمائی سے مبرّا یہ سادگی یک رخی نہیں ہے الفاظ میں، تراکیب میں ، شعری زمینوں میں مختصراً یہ اندازو اسلوب کی ہمہ پہلو سادگی ہے جو اسلم فیضی کے ہاں بحروں، قافیہ و ردیف اور دوسرے شعری قرینوں میں ہر جگہ موجود ہے۔ان کے یہ چند مطلعے دیکھئے: | ||
بخش دیں اپنی رضا میرے حضورؐ | بخش دیں اپنی رضا میرے حضورؐ | ||
سطر 206: | سطر 206: | ||
اسمائے رسولِ کریمؐ کا تذکار نعت کا ایک اہم موضوع ہے۔ | اسمائے رسولِ کریمؐ کا تذکار نعت کا ایک اہم موضوع ہے۔ اسلم فیضی کے اشعار میں حضورِ اکرمؐ کو مختلف ناموں سے یاد کیا گیا ہے مثلا:مصطفیٰ ___ مجتبیٰ ___ شافعِ روزِ جزا___ شفیعِ محشرؐ___حبیبِ کبریا___ ختم المرسلیں___ تاجدارِ انبیائ___ پیکرِ صدق و صفا___ ممبع جُودوسخا___ باعثِ ارض و سما___نازشِ عرشِ بریں___ رونقِ ہردوسرا___ خیرالوریٰ___ عظمتِ لوح و قلم___ عرصۂ آفاق کی روشنی___ تخلیقِ کائنات کا عنواں___ اجمل و اکمل___ سُلطانِ انبیائ___ راحتِ عاشقاں___ سرِّ کون و مکاں___ نازشِ دوجہاں___ رحمتِ بیکراں___ ہستیٔ مہرباں___ چارہ گر___ باعثِ رونقِ دو جہاں___ رسولِ پاک___ سرورِ کونین___ تاجدارِ مدینہ___ حضورِ پاک___ محبوبِ کبریا___ خیرالبشر_______ | ||
اسلم فیضی نے اپنے نعتیہ کلام میں حضورِ اکرمؐ کو مختلف اسمائے مبارکہ سے یاد کر کے اُن کی معنویت سے اپنے کلام کی نعتیہ فضا کو بابرکت اور ثروت مند بنایا ہے۔ | |||
[[اسلم فیضی]] کی نعتوں میں محاکات کا رنگ بھی نمایاں ہے ۔ اُن کے یہ شعر دیکھئے جس میں قاری اپنے آپ کو اُس فضا میں محسوس کرتا ہے جو فضا ان نعتیہ شعروں کے مطالعے سے پیدا ہوتی ہے۔ | [[اسلم فیضی]] کی نعتوں میں محاکات کا رنگ بھی نمایاں ہے ۔ اُن کے یہ شعر دیکھئے جس میں قاری اپنے آپ کو اُس فضا میں محسوس کرتا ہے جو فضا ان نعتیہ شعروں کے مطالعے سے پیدا ہوتی ہے۔ | ||
سطر 272: | سطر 272: | ||
پھر جہاں نعت کی ابتداء و ارتقاء کا تعلق ہے تو عربی، فارسی اور اُردو کے علاوہ دُنیا کی تقریباً ہر بڑی زبان نے نعت جیسی مبارک صنف سے اپنے آپ کو عزّت بخشی۔ یوں عربی میں [[حسّان بن ثابت]]، [[نابغہ الجعدی]]، [[حضرت خنسا]]، [[شرف الدین بوصیری]] ، [[امام ابو حنیفہ]]، [[کعب بن زبیر]]، [[ابنِ عربی]] وغیرہ ،فارسی میں [[سُنائی غزنوی]] ، [[خاقانی]]، [[نظامی]]، [[خواجہ عطار]]، [[فیضی]]، [[عرفی]]، [[نظیری]] وغیرہ اور اُردو میں [[سراج]] ، [[ناسخ]]، [[امیر مینائی]]، [[محسن کاکوروی]]، [[احمد رضا خان بریلوی]]، [[حسن رضا بریلوی]]،[[ علّامہ اقبال]]، اصغر گونڈوی، [[ماہر القادری]] اور ریاض مجید وغیرہ نے اپنی شاعری کو خاص انداز میں نعت سے آبرو مند کیا۔ | پھر جہاں نعت کی ابتداء و ارتقاء کا تعلق ہے تو عربی، فارسی اور اُردو کے علاوہ دُنیا کی تقریباً ہر بڑی زبان نے نعت جیسی مبارک صنف سے اپنے آپ کو عزّت بخشی۔ یوں عربی میں [[حسّان بن ثابت]]، [[نابغہ الجعدی]]، [[حضرت خنسا]]، [[شرف الدین بوصیری]] ، [[امام ابو حنیفہ]]، [[کعب بن زبیر]]، [[ابنِ عربی]] وغیرہ ،فارسی میں [[سُنائی غزنوی]] ، [[خاقانی]]، [[نظامی]]، [[خواجہ عطار]]، [[فیضی]]، [[عرفی]]، [[نظیری]] وغیرہ اور اُردو میں [[سراج]] ، [[ناسخ]]، [[امیر مینائی]]، [[محسن کاکوروی]]، [[احمد رضا خان بریلوی]]، [[حسن رضا بریلوی]]،[[ علّامہ اقبال]]، اصغر گونڈوی، [[ماہر القادری]] اور ریاض مجید وغیرہ نے اپنی شاعری کو خاص انداز میں نعت سے آبرو مند کیا۔ | ||
مذکورہ بڑی بڑی آوازوں میں [[اسلم فیضی]] کی آواز منفرد لب و لہجہ کے ساتھ مخصوص انداز میں اُبھری وہ ناصِرف نعتیہ کلام کے اصولوں اور آداب سے کماحُقّہٗ واقف ہیں بلکہ عقیدہ و عقیدت اور شعر و سُخن کو قاب قوسین جیسی پیوستگی عطا کرنے پر بھی پُوری طرح قادر ہیں یوں انکی نعت ان کے صوفیانہ مزاج اور روحانی شخصیت کا معنوی پیکر نظر آتی ہے۔ تاہم ان کے ہاں صناعی بھی ہے اور سپردگی بھی تخیل کی رعنائی بھی ہے اور روح کی وارفتگی بھی سُخن کی نزہت بھی ہے اور شغف کا نُور بھی ہے، عجز و نیاز بھی ہے اور شوق و اشتیاق بھی، دُعا کا سوز بھی ہے اور شفاعت کا ساز بھی فن کی نے بھی ہے اور عشق کا نغمہ بھی۔ یوں فیضی موصوف کا زیرِ نظر مجموعہ [[سحابِ رحمت]] | مذکورہ بڑی بڑی آوازوں میں [[اسلم فیضی]] کی آواز منفرد لب و لہجہ کے ساتھ مخصوص انداز میں اُبھری وہ ناصِرف نعتیہ کلام کے اصولوں اور آداب سے کماحُقّہٗ واقف ہیں بلکہ عقیدہ و عقیدت اور شعر و سُخن کو قاب قوسین جیسی پیوستگی عطا کرنے پر بھی پُوری طرح قادر ہیں یوں انکی نعت ان کے صوفیانہ مزاج اور روحانی شخصیت کا معنوی پیکر نظر آتی ہے۔ تاہم ان کے ہاں صناعی بھی ہے اور سپردگی بھی تخیل کی رعنائی بھی ہے اور روح کی وارفتگی بھی سُخن کی نزہت بھی ہے اور شغف کا نُور بھی ہے، عجز و نیاز بھی ہے اور شوق و اشتیاق بھی، دُعا کا سوز بھی ہے اور شفاعت کا ساز بھی فن کی نے بھی ہے اور عشق کا نغمہ بھی۔ یوں فیضی موصوف کا زیرِ نظر مجموعہ ’’[[سحابِ رحمت]]‘‘، اُردو کی پُوری شاعری کے لئے یقینا ’’[[سحابِ رحمت]]‘‘ ہے۔ وہ اس عظیم تخلیقی کارنامے پر یقینا داد کے مستحق ہیں۔ میری دُعا ہے کہ ان کے عقیدے اور عقیدت اور جذب و عشق کے اس مبارک سفر کا اختتام ساقیٔ کوثر کے ہاتھوں آبِ کوثر نوش کرنے پر ہو ! سب کہیں ! آمین | ||
[[پروفیسر ڈاکٹر انوارالحق]] | [[پروفیسر ڈاکٹر انوارالحق]] | ||
سطر 278: | سطر 278: | ||
[[شعبۂ اُردو، جامعہ پشاور]] | [[شعبۂ اُردو، جامعہ پشاور]] | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === |