"سانچہ:منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{| class="wikitable" style="background-color:#ffffff; vertical-align:top; margin-left: 10px;" | {| class="wikitable" style="background-color:#ffffff; vertical-align:top; margin-left: 10px;" | ||
! style="text-align:right; color: green; background-color:##eae8e0" colspan="8|منتخب مضمون: [[ | ! style="text-align:right; color: green; background-color:##eae8e0" colspan="8|منتخب مضمون: [[گوئٹے کی نظم ’نغمۂ محمدی‘ کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب]] | ||
|- | |- | ||
| | | | ||
{| " style="float:right; margin-left: 10px;" | {| " style="float:right; margin-left: 10px;" | ||
| [[ملف:Hasnain Aqib.jpg|حسنین عاقب]] | | [[ملف:Hasnain Aqib.jpg|120px|حسنین عاقب]] | ||
|} | |} | ||
[[گوئٹے | جان وولف گانگ گوئٹے ]] GOETHE, JOHANN WOLFGANG عیسوی سنہ [[ | [[گوئٹے | جان وولف گانگ گوئٹے ]] GOETHE, JOHANN WOLFGANG عیسوی سنہ [[1749]] میں جر منی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوا اس نے اہل ِ علم کے خاندان میں آنکھیں کھو لیں وہ یوں کہ اس کا باپ پیشے کے اعتبار سے وکیل تھا اور اس کی ماں حا کم ِ شہر کی بیٹی تھی۔ گوئٹے جرمن ادب کا سب سے عظیم شاعر مانا جاتا ہے۔ ابتداء ہی سے، بلکہ اپنی نو جوانی ہی سے گوئٹے کو اسلام اور مشرق سے بے حد دلچسپی تھی۔ اسی لیے اس نے عربی زبان بھی سیکھی تھی۔ گوئٹے کے خیال میں نئی ثقافتوں کی دریافت کے لیے ادب اور مذہب سے زیادہ کار آمد کو ئی اور ذرائع نہیں ہوسکتے اس لیے اس نے مشرقی ادب میں [[رومی]] اور [[حافظ ]]کی شاعری کا اور ساتھ ہی ساتھ مذاہب کے ذیل میں زرتشت کی تعلیمات اور دینِ اسلام کا مطا لعہ کیا ۔ [[گوئٹے کی نظم ’نغمۂ محمدی‘ کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب | مزید دیکھیے ]] | ||
|} | |} |
نسخہ بمطابق 18:59، 2 جنوری 2018ء
منتخب مضمون: گوئٹے کی نظم ’نغمۂ محمدی‘ کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
جان وولف گانگ گوئٹے GOETHE, JOHANN WOLFGANG عیسوی سنہ 1749 میں جر منی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوا اس نے اہل ِ علم کے خاندان میں آنکھیں کھو لیں وہ یوں کہ اس کا باپ پیشے کے اعتبار سے وکیل تھا اور اس کی ماں حا کم ِ شہر کی بیٹی تھی۔ گوئٹے جرمن ادب کا سب سے عظیم شاعر مانا جاتا ہے۔ ابتداء ہی سے، بلکہ اپنی نو جوانی ہی سے گوئٹے کو اسلام اور مشرق سے بے حد دلچسپی تھی۔ اسی لیے اس نے عربی زبان بھی سیکھی تھی۔ گوئٹے کے خیال میں نئی ثقافتوں کی دریافت کے لیے ادب اور مذہب سے زیادہ کار آمد کو ئی اور ذرائع نہیں ہوسکتے اس لیے اس نے مشرقی ادب میں رومی اور حافظ کی شاعری کا اور ساتھ ہی ساتھ مذاہب کے ذیل میں زرتشت کی تعلیمات اور دینِ اسلام کا مطا لعہ کیا ۔ مزید دیکھیے |