"سانچہ:آج کی نعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 3 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{|  "class="wikitable" style="background-color:#ffffff; vertical-align:top; margin-left: 10px; width: 100%;"
{|  class="wikitable" style="background-color:#ffffff; vertical-align:top; margin-left: 10px; width: 100%;"
! style="text-align:right; color: green; background-color:##eae8e0" colspan="8|آج کی شخصیت : [[نصیر الدین نصیر ]]
! style="text-align:right; color: green; background-color:##eae8e0" colspan="8|آج کی نعت : [[نذر صابری ]]
|-
|-
|
|
[[ملف:Naseer ud Deen Naseer.jpg|200px]] 
==== {{نعت}} ====


==== نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ====


اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے ۔
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں


جو رب دو عالم کا محبوب یگانہ ہے
جبین عقیدت کو خم دیکھتے ہیں




کل جس نے ہمیں پُل سے خود پار لگانا ہے
میں لیتا ہوں نام ان کا گر میکدے میں


زہرہ کا وہ بابا ہے سبطین کا نانا ہے
مجھے کس نظر سے صنم دیکھتے ہیں




اُس ہاشمی دولہا پر کونین کو میں واروں
یہ گلکاریاں کب ہیں آساں قلم کی


جو حُسن و شمائل میں یکتائے زمانہ ہے
قلم کا ہوا سر قلم دیکھتے ہیں




آو در زہرہ پر پھیلائے ہوئے دامن
تری اک نگاہِ کرم ہو تو پھر ہم


ہے نسل کریموں کی لجپال گھرانہ ہے
قیامت کے فتنہ کو کم دیکھتے ہیں


[[اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے ۔ نصیر الدین نصیر | مزید دیکھیے ]]
 
جنھیں تو نے دل کا غنی کردیا ہے
 
وہ کب سوئے دارا وجم دیکھتے ہیں
 
 
بگولے کہ صورت خراماں ملا ہے
 
ترے نذر کو جب بھی ہم دیکھتے ہیں
|}
|}

حالیہ نسخہ بمطابق 23:02، 2 دسمبر 2017ء

آج کی نعت : نذر صابری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں

جبین عقیدت کو خم دیکھتے ہیں


میں لیتا ہوں نام ان کا گر میکدے میں

مجھے کس نظر سے صنم دیکھتے ہیں


یہ گلکاریاں کب ہیں آساں قلم کی

قلم کا ہوا سر قلم دیکھتے ہیں


تری اک نگاہِ کرم ہو تو پھر ہم

قیامت کے فتنہ کو کم دیکھتے ہیں


جنھیں تو نے دل کا غنی کردیا ہے

وہ کب سوئے دارا وجم دیکھتے ہیں


بگولے کہ صورت خراماں ملا ہے

ترے نذر کو جب بھی ہم دیکھتے ہیں