"سانچہ:آج کی نعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
{|  " class="wikitable"  
{|  " class="wikitable"  
| text-align:center; |  
| text-align:center; |  
[[ملف:Naat Kainaat Riaz Majeed.jpg|150px|link=ریاض مجید]]
[[ملف:Naat Kainaat Yawar Warsi.jpg|linki=یاور وارثی]]
|}  
|}  


[[13 اکتوبر ]] کو پیدا ہونے والے [[ریاض مجید ]] نعت کے حوالے سے پاکستان میں پہلے پی ایچ ڈی سکالر ہیں ۔ آپ شاعری میں بھی جدید تراکیب  و لفظیات کے استعمال کے قائل ہیں ۔ ان کی ایک نعت مبارکہ دیکھیے ۔
شاعر: [[یاور وارثی ]]


==== {{نعت }} ====
=== {{نعت }} ===


سیرِ چمن میں ، بیٹھ لب جُو، دُرُود پڑھ
نعت مبارک


کر یاد، پھول دیکھ کے وہ رُو، دُرُود پڑھ
کُھلتے رستے جنگل صحرا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


میل کا پتھر پیڑ کا سایہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے


ہر سانس وروِ صَلِّ علَیٰ سے مہکتی آئے


جنّت بنا رہے ترا ہر سُو، دُرُود پڑھ
ساحل پر سر پھوڑتی موجیں مچھلی موتی مونگا سیپ


رنگ برنگے پتھر دریا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


خالی نہ جائے کوئی بھی پَل اُن کے ذکر سے


جتنا بھی وقت تجھ کو ملے تُو، دُرُود پڑھ


پانی پانی کرتی دھرتی پیاس کا عالم سوکھے ہونٹ 


زنجیریٔ حیات! ہم آغوشِ وقت ہو
سبز مناظر بادل برکھا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


پھیلا صدائے نوُر کے بازو! دُرُود پڑھ


حد نظر تک بہتا پانی رفتہ رفتہ اترتی رات


دہلیزِ نوُر آنکھ میں رکھ اُس حریم کی
کشتی چپو مانجھی دریا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


سر کو جھکا کے اے دلِ خوش خُو! دُرُود پڑھ


روتی آنکھیں بہتے آنسو ان کی باتیں ان کی یاد


کُنجِ لَحَد سے باغِ جناں تک رہے گی ساتھ
چاند ستارے بزم تمنا جو ہے سب کچھ ان کا یے


ہے خاص اِس دُرُود کی خوشبو! دُرُود پڑھ


وہ منبر وہ جنت کی کیاری ابرِ عطا کی وہ برسات


جالی سنہری گنبد خضرا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


دُوری میں رہ کے کیف ِ حضوری نصیب ہو


وہ ، جس میں ہو اویس ؓ کی خوشبو، دُرُود پڑھ
سبز لباسی صحن چمن کی کلیاں آنا شاخ بہ شاخ


روش روش پر پھول کا کھلنا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


یہ سوچ، تجھ کو کون سی نعمت ملی ، ریاض


آنکھوں میں لا کے شکر کے آنسو، دُرُود پڑھ
حشر کا میداں جوئے کوثر تاج شفاعت غلماں حور
 
باغ جنت شاخ طوبی جو ہے سب کچھ ان کا ہے
 
 
جس کو میرا گھر کہتے ہیں کیا چھت کیا در کیا دیوار
 
دہلیز آنگن بام دریچہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے
 
 
یاور انہیں کے دست کرم نے بھر دئیے میرے سب کھلیان
 
کھیتی باڑی باغ بغیچہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے
 


|}
|}

نسخہ بمطابق 13:32، 14 اکتوبر 2017ء

اس ہفتے کا نعت گو: ریاض مجید

linki=یاور وارثی

شاعر: یاور وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نعت مبارک

کُھلتے رستے جنگل صحرا جو ہے سب کچھ ان کا ہے

میل کا پتھر پیڑ کا سایہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے


ساحل پر سر پھوڑتی موجیں مچھلی موتی مونگا سیپ

رنگ برنگے پتھر دریا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


پانی پانی کرتی دھرتی پیاس کا عالم سوکھے ہونٹ

سبز مناظر بادل برکھا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


حد نظر تک بہتا پانی رفتہ رفتہ اترتی رات

کشتی چپو مانجھی دریا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


روتی آنکھیں بہتے آنسو ان کی باتیں ان کی یاد

چاند ستارے بزم تمنا جو ہے سب کچھ ان کا یے


وہ منبر وہ جنت کی کیاری ابرِ عطا کی وہ برسات

جالی سنہری گنبد خضرا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


سبز لباسی صحن چمن کی کلیاں آنا شاخ بہ شاخ

روش روش پر پھول کا کھلنا جو ہے سب کچھ ان کا ہے


حشر کا میداں جوئے کوثر تاج شفاعت غلماں حور

باغ جنت شاخ طوبی جو ہے سب کچھ ان کا ہے


جس کو میرا گھر کہتے ہیں کیا چھت کیا در کیا دیوار

دہلیز آنگن بام دریچہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے


یاور انہیں کے دست کرم نے بھر دئیے میرے سب کھلیان

کھیتی باڑی باغ بغیچہ جو ہے سب کچھ ان کا ہے