آپ «زمرہ:اعظم چشتی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 64: سطر 64:


اعظم چشتی اور منظور الکونین [ پیدائش ۔ وفات ] نعت خوانی کی تاریخ کی دو ایسی شخصیات ہیں جنہیں زمانہ کبھی فراموش نہ کر سکے گا ۔ دونوں اپنے فن میں بے مثال میں تھے ۔
اعظم چشتی اور منظور الکونین [ پیدائش ۔ وفات ] نعت خوانی کی تاریخ کی دو ایسی شخصیات ہیں جنہیں زمانہ کبھی فراموش نہ کر سکے گا ۔ دونوں اپنے فن میں بے مثال میں تھے ۔
منظور الکونین اعظم چشتی سے بہت چھوٹے تھے ۔ اتنے چھوٹے کی جب منظور الکونین کی  توتلی زبان سے  نعت ادا ہوئی تو اعظم چشتی قصرِ نعت کا ایک بلند مینار تھے ۔ پھر ایک وقت آیا کہ سید منظور الکونین نے بھی اپنا سکہ منوایا اور ان  کا نام اعظم چشتی کے مقابل لیا جانے لگا ۔ لیکن باہمی تعلق میں سید منظور الکونین کے ادب اور اعظم چشتی کی شفقت میں کوئی فرق نہ آیا ۔ سید منظور الکونین اگرچہ اعظم چشتی کے شاگرد نہیں تھے لیکن احترام اساتذہ جیسا ہی کرتے رہے ۔ جس بھی محفل میں ان کا ذکر کیا بہت محبت سے کیا ۔ اعظم چشتی کی موجودگی میں نعت پڑھی تو ان کو عزت دی ۔  
منظور الکونین اعظم چشتی سے بہت چھوٹے تھے ۔ اتنے چھوٹے کی جب منظور الکونین کی  توتلی زبان سے  نعت ادا ہوئی تو اعظم چشتی معبد ِ نعت کا ایک بلند مینار تھے ۔ پھر ایک وقت آیا کہ سید منظور الکونین نے بھی اپنا سکہ منوایا اور ان  کا نام اعظم چشتی کے مقابل لیا جانے لگا ۔ لیکن باہمی تعلق میں سید منظور الکونین کے ادب اور اعظم چشتی کی شفقت میں کوئی فرق نہ آیا ۔ سید منظور الکونین اگرچہ اعظم چشتی کے شاگرد نہیں تھے لیکن احترام اساتذہ جیسا ہی کرتے رہے ۔ جس بھی محفل میں ان کا ذکر کیا بہت محبت سے کیا ۔ اعظم چشتی کی موجودگی میں نعت پڑھی تو ان کو عزت دی ۔  


آپسی محبت و شفقت کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے منظور الکونین فرماتے ہیں کہ میں ایک محفل میں شرکت کے لیے گجرات اپنے ننھیال ماموں جان صاحبزادہ مبارک محی الدین کے ہاں پہنچا۔ وہاں سے مجھے گاڑی جلال پور جٹاں قاضی صاحب کے ہاں لے گئی ۔ جب میری باری آئی تو میں اللہ کا نام لے کر حضور کو یاد کر کے اسٹیج پر آیا اور درود شریف کے بعد بہزاد لکھنوی کی مشہور نعت جو اعظم چشتی نے ہی ریڈیو پاکستان سے پڑھی ہوئی تھی؛  
آپسی محبت و شفقت کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے منظور الکونین فرماتے ہیں کہ میں ایک محفل میں شرکت کے لیے گجرات اپنے ننھیال ماموں جان صاحبزادہ مبارک محی الدین کے ہاں پہنچا۔ وہاں سے مجھے گاڑی جلال پور جٹاں قاضی صاحب کے ہاں لے گئی ۔ جب میری باری آئی تو میں اللہ کا نام لے کر حضور کو یاد کر کے اسٹیج پر آیا اور درود شریف کے بعد بہزاد لکھنوی کی مشہور نعت جو اعظم چشتی نے ہی ریڈیو پاکستان سے پڑھی ہوئی تھی؛  
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)