آپ «زمرہ:اعظم چشتی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 407: | سطر 407: | ||
===== رسم تاج پوشی ===== | ===== رسم تاج پوشی ===== | ||
رزبیر مجددی، نعت خواں نے QTV کے ایک پروگرام "نعت کائنات" میں اعظم چشتی کے روحانی فیض کا ایک واقعہ بیان کیا ہے ۔ ملاحظہ کیجئے ۔ | |||
"یہ 1993 کی بات ہے کہ جب جناح ہال، لاہور میں آپ کی تاجپوشی کی گئی ۔ یہ میری حضرت سے پہلی اور آخری ملاقات تھی ۔میری نا سمجھی کی عمر کی تھی ۔ میں نہ سمجھ پایا کہ وہ نعت سناتے ہوئے اور لوگ ان سے نعت سنتے ہوئے کیوں رو رہے ہیں ۔ پھر کچھ سالوں بعد اپنے پیر صاحب کی موجودگی میں اعظم چشتی صاحب کے آہنگ میں ایک نعت مبارکہ سنائی تو پیر صاحب نے فرمایا اعظم چشتی تو بس ایک ہی تھا ۔ ان کی بات سن کر اعظم چشتی صاحب سے اکتساب فیض کا قصد کیا اور دو دوستوں کے ساتھ ان کے دربار شریف پر حاضری دی ۔ حاضری کے بعد میں نے دوستوں کو اپنی کیفیت بتائی کہ ہم اتنے شوق سے سیالکوٹ سے آئے ہیں ۔ جمعتہ المبارک کا با برکت دن ہے لیکن جس روحانی کیف کی توقع تھی وہ مفقود ہے ۔ مجھے لگتا ہے کہ صاحب مزار ، مزار میں موجود نہیں ۔ | "یہ 1993 کی بات ہے کہ جب جناح ہال، لاہور میں آپ کی تاجپوشی کی گئی ۔ یہ میری حضرت سے پہلی اور آخری ملاقات تھی ۔میری نا سمجھی کی عمر کی تھی ۔ میں نہ سمجھ پایا کہ وہ نعت سناتے ہوئے اور لوگ ان سے نعت سنتے ہوئے کیوں رو رہے ہیں ۔ پھر کچھ سالوں بعد اپنے پیر صاحب کی موجودگی میں اعظم چشتی صاحب کے آہنگ میں ایک نعت مبارکہ سنائی تو پیر صاحب نے فرمایا اعظم چشتی تو بس ایک ہی تھا ۔ ان کی بات سن کر اعظم چشتی صاحب سے اکتساب فیض کا قصد کیا اور دو دوستوں کے ساتھ ان کے دربار شریف پر حاضری دی ۔ حاضری کے بعد میں نے دوستوں کو اپنی کیفیت بتائی کہ ہم اتنے شوق سے سیالکوٹ سے آئے ہیں ۔ جمعتہ المبارک کا با برکت دن ہے لیکن جس روحانی کیف کی توقع تھی وہ مفقود ہے ۔ مجھے لگتا ہے کہ صاحب مزار ، مزار میں موجود نہیں ۔ |