آپ «زمرہ:اعظم چشتی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 334: سطر 334:
کہ میرا عیب بھی جس کو ہنر نظر آئے
کہ میرا عیب بھی جس کو ہنر نظر آئے
بدر السلام بدر، نقیب ، اسلام آباد: میں لاہور کی ایک محفلِ نعت میں شرکت کے لیا گیا تو وہاں موسیقی سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب بھی تھے۔ بات چلی تو کہنے لگے کہ ہم اپنے گھر جب بھی محفل کرواتے ہیں ہمیشہ اعظم چشتی کو ہی مدعو کرتے ہیں۔ آپ نعت خوانی میں اتنے  سریلے ہیں کہ ہم  داد دیے بغیر نہیں رہ سکتے کیسا  انسان ہے کہ خوبصور ت آواز و انداز اور  سُر لَے سے خوب شناسائی ہوتے ہوئے انہوں نے نعت خوانی کو زندگی کا حصول بنایا۔
بدر السلام بدر، نقیب ، اسلام آباد: میں لاہور کی ایک محفلِ نعت میں شرکت کے لیا گیا تو وہاں موسیقی سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب بھی تھے۔ بات چلی تو کہنے لگے کہ ہم اپنے گھر جب بھی محفل کرواتے ہیں ہمیشہ اعظم چشتی کو ہی مدعو کرتے ہیں۔ آپ نعت خوانی میں اتنے  سریلے ہیں کہ ہم  داد دیے بغیر نہیں رہ سکتے کیسا  انسان ہے کہ خوبصور ت آواز و انداز اور  سُر لَے سے خوب شناسائی ہوتے ہوئے انہوں نے نعت خوانی کو زندگی کا حصول بنایا۔
 
گلو کار مہدی حسن خاں کراچی: انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں اعظم چشتی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ الفاظ کہے جو ریکارڈ پر موجود ہیں: "میں غزل کا مہدی حسن ہوں ،اعظم چشتی نعت خوانی کے مہدی حسن ہیں۔"
غلام علی : اعظم چشتی ایک درویش صفت انسان تھے۔ ان کی سریلی آواز دلوں میں اتر جاتی تھی۔ وہ سر کا بہت گہرا شعور رکھتے تھے۔ عشق رسول ﷺ ان کے دل میں تھا جس کے باعث ان کی آواز میں بہت سوز و گداز تھا ۔ میں جب بھی ان کی نعت سنتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔
اُستاد حسین بخش گلو ( شام چوراسی گھرانہ ) لاہور: اعظم صاحب ایسے سریلے نعت خواں تھے کہ موسیقی کی دنیا کے سارے فنکار ایک ہی نعت خواں کو سننا پسند کرتے ہیں اور وہ ہیں اعظم چشتی صاحب ۔  اگر آپ کلاسیکل گائیک ہوتے تو بھی پوری دنیا میں ان کا نام ہوتا۔ آپ سرکار دو عالمﷺ کے سچے عاشق تھے ۔ اُن جیسا سریلا نعت خواں نہ ان سے پہلے کوئی تھا اور نہ ان کے بعد ہوگا ۔
استاد غلام حسن شگن (گوالیار گھرانہ ) لاہور: اعظم چشتی ایک درویش اور نبی اکرم ﷺ کے سچے عاشق تھے۔ اُن کی آواز کا سوز اس عشق کی وجہ سے دلوں کو حرم بنا دیتا تھا ۔ میں اکثر ان سےاپنے لیے دعا کرنے کی درخواست کیا کرتا تھا۔  اُن کے چہرے پر بھی عشق رسول ﷺ کا نور چمکتا تھا۔ انہیں دیکھتے ہی پتہ چل جاتا کہ یہ منبر بہت مقدس و کریم ہے۔ بہت گانے والے انہیں اپنا مرشد مانتے تھے۔
استاد عبدالستار خاں تاری طبلہ نواز لاہور: اعظم چشتی کا شمار برصغیر کے ان پانچ سریلے ترین لوگوں میں ہوتا ہے جو پہلے سُر سے ہی بغیر کسی سہارے کے گاتے اور پڑھتے ہیں اور وہ مکمل اور پورا لگتا ہے جس کی کوئی مثال ہی نہیں اس کی ترتیب یوں ہے؛
کلاسیکل : استاد سلامت علی خاں
غزل: مہدی حسن
فوک: طفیل نیازی
پلے بیک سنگر: لتا منگیشکر
نعت خواں : محمد اعظم چشتی
یہ پانچوں لوگ بلاشبہ برصغیر کے سُریلے ترین لوگ ہیں ۔
شفقت امانت علی (پٹیالہ گھرانہ) لاہور: اعظم چشتی صاحب جب عروج پر تھے میں اس وقت بہت چووٹا تھا بس اتنا یاد ہے کہ میرے والد صاحب استاد امانت علی خاں صبح ریڈیو لگا کر بیٹھ جاتے کہ اعظم چشتی کی نعت نشر ہو گی۔  وہ اعظم چشتی صاحب کی نعتیں بڑے شوق سے اور باقاعدہ  سنا کرتے تھے اور کہتے کہ نعت خوانوں میں ایک ہی نعت خواں سننے والا ہے  اور وہ اعظم چشتی ہے۔  پھر میں بڑا ہوا تو میں نے اعظم چشتی صاحب کو سنا واقعی ان کی آواز ِ پُر سوز  کانوں سے سیدھی دل میں اتر جاتی ہے۔
شیر علی، مہر علی قوال: نعت خوانی میں جو اسلوب اعظم چشتی نے متعارف کروائے وہ نعت خوانوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ نعت خوانی میں مثلِ اعظم چشتی نہ کوئی آپ سے پہلے تھا، نہ ہے، نہ ہوگا۔
شفقت سلامت علی خاں (شام چوراسی گھرانہ) لاہور: اعظم چشتی صاحب میرے والد استاد سلامت علی خاں کے بہت قریبی دوست تھے۔ والد صاحب کے ساتھ ان کی بہت بے تکلفی تھی۔ میں نے اپنے والد کو اکثر دیکھا کہ وہ اعظم چشتی صاحب کے گھر جایا کرتے تھے۔ والد صاحب کہا کرتے تھے کہ اعظم چشتی جیسا سریلا اور پختہ  نعت خواں میں نے نہیں دیکھا۔ انہیں علمِ موسیقی پر بھی عبور حاصل تھا ۔ لے تال اور سُر کا ایسا گیان کسی اور نعت خواں کو نصیب نہیں ہوا جیسا اعظم چشتی صاحب کو ہے۔ خصوصی طور پر اعظم چشتی صاحب کو آواز کی مختلف خصوصیات اور  بہاریوں کا گہرا شعور تھا سن کر بتا دیتے تھے کہ فلاں پڑھنے والے، گانے والے کی آواز میں کیا خوبی اور کیا خامی ہے۔ اعظم چشتی صاحب کی آواز تانپورہ کے تاروں پر ایسے رچ جاتی کہ ساز اور آواز ایک ہو جاتے۔
نعت ویو؛ اعظم چشتی کی مشہور نعتیں سنیں:
نعت ویو؛ اعظم چشتی کی مشہور نعتیں سنیں:
اعظم چشتی روایتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے۔ ان کی نعت خوانی کا سحر آج تک نہیں ٹوٹا۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفیٰ ﷺ ان کی آواز سے شناسا ہیں۔ اعظم چشتی سُر اور لَے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سُر اور لَے میں ہوئی۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے گہرے مراسم تھے اور ان سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔
اعظم چشتی روایتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے۔ ان کی نعت خوانی کا سحر آج تک نہیں ٹوٹا۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفیٰ ﷺ ان کی آواز سے شناسا ہیں۔ اعظم چشتی سُر اور لَے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سُر اور لَے میں ہوئی۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے گہرے مراسم تھے اور ان سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)