آپ «زرمعتبر ۔ ریاض حسین چودھری» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:


’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا [[ریاض حسین چودھری]]  کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ <ref>[http://www.http://riaznaat.com/bookid/2/ زر معتبر (1995) ]</ref>
’’زرِ معتبر‘‘ جولائی 1995ء میں شائع ہونے والا [[ریاض حسین چودھری]]  کا پہلا نعتیہ کلام منسوب ’’اِس کائناتِ رنگ وبوُ کے خالق و مالک کے نام، جس نے قرآنِ مجید فرقانِ حمید اپنے محبوب پر نعتِ مسلسل کی صورت میں نازل فرمایا۔‘‘ زرِ معتبر کا تعارف ’’پیشوائی‘‘ لکھنے کاشرف حفیظ تائبؔ کو حاصل ہے۔ جبکہ سرورق احمد ندیمؔ قاسمی نے لکھا ہے۔ ریاض حسین چودھری نے اس کتاب میں شاعر کا اپنا مقدمہ ’’تحدیثِ نعمت‘‘ کے عنوان سے اس کتاب کا بے مثال مقدمہ لکھا ہے جو کہ ایک دل کے تاروں کو چھڑنے والا نثری شہ پارہ ہے اورجس کا مطالعہ شرحِ صدر کا باعث ہے۔ زیادہ تر نعتیں غزل کی ہیئت میں کہی گئی ہیں جب کہ اس میں نعتیہ شاعری کو آزاد اور پابند نظموں کو وسیع امکانات کے تناظر میں پیش کیا ہے۔ قطعات میں ذاتی کیفیات کی رم جھم اتر رہی ہے۔ نو بہ نو ردیفوں اور نت نئی زمینیوں میں کیفیات نعت کی پھوار پڑ رہی ہے۔اس طرح’’زرِ معتبر‘‘ جدید اُردو نعت کا ایک مستند حوالہ ہے۔ حفیظ تائبؔ نے اپنی تحریر کردہ ’’پیشوائی‘‘ میں ریاضؔ چودھری کی نعتیہ شاعری کا محاکمہ خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ <ref>[http://www.http://riaznaat.com/bookid/2/زر-معتبر-1995]</ref>


=== زر معتبر مکمل پڑھیے ===
=== زر معتبر مکمل پڑھیے ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)