"روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں ۔ خالد محمود نقشبندی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 11: سطر 11:




اپنی اوقات رف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے


کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں
کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں
سطر 34: سطر 34:


یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں
یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[خالد محمود نقشبندی]]
[[خالد محمود نقشبندی]]

نسخہ بمطابق 09:20، 25 نومبر 2019ء


شاعر : خالد محمود خالد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں

یہ کرم ہے حضور کا ہم پہ، آنے والے عذاب ٹلتے ہیں


اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے

کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں


وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی

آو بازار مصطفیﷺ کو چلیں کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں،


اب کوئی کیا ہمیں کرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا

ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھتے ہیں


دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں

میرے مرشد پہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں


ان کے دربار کے اجالے کی فعتیں ہیں بے نہاں خالد

یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں

مزید دیکھیے

خالد محمود نقشبندی