آپ «روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں ۔ خالد محمود نقشبندی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ}} | {{بسم اللہ}} | ||
شاعر : [[خالد محمود خالد ]] | شاعر : [[خالد محمود خالد ]] | ||
سطر 15: | سطر 11: | ||
اپنی اوقات | اپنی اوقات رف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے | ||
کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں | کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں | ||
سطر 25: | سطر 21: | ||
اب کوئی کیا ہمیں | اب کوئی کیا ہمیں کرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا | ||
ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں | ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھتے ہیں | ||
دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں | دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں | ||
میرے مرشد | میرے مرشد پہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں | ||
ان کے دربار کے اجالے کی | ان کے دربار کے اجالے کی فعتیں ہیں بے نہاں خالد | ||
یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں | یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
[[خالد محمود نقشبندی]] | |||