رحمتِ غفار کی باتیں کریں (سیّد سلیم گیلانی)

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:18، 27 جنوری 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: رحمتِ غفار کی باتیں کریں احمد مختار کی باتیں کریں کاشفِ اسرار کی باتیں کریں سیدِ ابرار کی باتیں...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

رحمتِ غفار کی باتیں کریں

احمد مختار کی باتیں کریں


کاشفِ اسرار کی باتیں کریں

سیدِ ابرار کی باتیں کریں


خوبیِ گفتار کی باتیں کریں

شوخیِ رفتار کی باتیں کریں


مل گیا ہے پھر ہمیں اذنِ ثنا

طالعِ بیدار کی باتیں کریں


اُمِّ معبد کی زباں سے آج ہم

لذتِ دیدار کی باتیں کریں


اس قدِ رعنا کے افسانے سنائیں

زلفِ عنبر یار کی باتیں کریں


جس سے پائی ہے گلوں نے تازگی

اس گلِ رخسار کی باتیں کریں


مشک و عنبر سے وہ خوشبوئے بدن

آہوئے تارتار کی باتیں کریں


سرمگیں آنکھوں کی تفسیریں سنائیں

نرگسِ بیدار کی باتیں کریں


پھر بیانِ سیرِ ہفت افلاک ہو

برقِ پا رہوار کی باتیں کریں


فیض سے جن کے جہاں روشن ہُوا

پھر انہی افکار کی باتیں کریں


رحمتِ عالم شفیعِ بیکساں

مونس و غمخوار کی باتیں کریں


وہ نبی ہیں اور وہ اصحابِ کرم

محفلِ انوار کی باتیں کریں


سلسلہ در سلسلہ لطف و عطا

ابرِ گوہربار کی باتیں کریں


فرشِ مسجد پر ستاروں کا ہجوم

شوکتِ دربار کی باتیں کریں


نور کے اک دائرے کا ذکر ہو

نقطہِ پرکار کی باتیں کریں


افضل الخلق بعد الانبیا

صدقِ یارِ غار کی باتیں کریں


مانگ کر جس کو لیا اللہ سے

دیں کے اس معمار کی باتیں کریں


اس کا تقوٰی، اس کا علم اس کا عمل

عدل کے معیار کی باتیں کریں


آؤ ذوالنورین کی نسبت سے آج

طاعت و ایثار کی باتیں کریں


علم کے بابِ عطا کا ہو بیاں

حیدرِ کرار کی باتیں کریں


حضرتِ حمزہ کا ذکرِ خیر ہو

بدر کے جرار کی باتیں کریں


کفر کی یلغار کے قصے کہیں

ہاشمی تلوار کی باتیں کریں


وہ علمدارِ احد، ابنِ عمیر

اس شبیہِ یار کی باتیں کریں


بلبلِ بستانِ پیغمبر، بلال

خادم سرکار کی باتیں کریں


مجتہد، حضرت معاذ ابنِ جبل

صاحبِ کردار کی باتیں کریں


کشتہِ سوزِ درونِ آگہی

بوذرِ سرشار کی باتیں کریں


جانِ استغنا، صہیب ابنِ سناں

صبر کے مینار کی باتیں کریں


پھر ابو جندل کی زنجیریں سنیں

پھر اسی جھنکار کی باتیں کریں


شعبِ بو طالب میں جو گزری کہیں

جذبہِ احرار کی باتیں کریں


ذکرِ زید ابنِ زثنّہ ہو یہاں

امتحانِ دار کی باتیں کریں


جاں نثارِ دیں، خبیب ابنِ عدی

عزم کے کہسار کی باتیں کریں


قیس بن عاصم کا چھیڑیں تذکرہ

ارقمِ دیں دار کی باتیں کریں


پھر ضمامِ نجد کے عنوان سے

جراتِ اظہار کی باتیں کریں


صاحبِ تسلیم، عمر ابنِ جموح

سید الانصار کی باتیں کریں


حضرت سلمان، توقیرِ عجم

قلزمِ زخّار کی باتیں کریں


جَآءَہُ الاَعمٰی کے پس منظر میں آج

دیدہِ بیدار کی باتیں کریں


ذکر ہو عثمان بن مظعون کا

خلد کے حقدار کی باتیں کریں


داستانِ بو لبابہ ہو یہاں

شانِ استغفار کی باتیں کریں


زید ابنِ حارثہ کا نام لیں

یاسر و عمار کی باتیں کریں


سعد خالد، عکرمہ، طلحہ ، زبیر

ہر درِ شہوار کی باتیں کریں


حنظلہ، خباب، ابنِ اُمِّ عبد

جعفرِ طیّار کی باتیں کریں


مہبطِ انوارِ دیں ابنِ سلام

علم کے گلزار کی باتیں کریں


حضرت حسان کی نعتیں سنائیں

شاعرِ دربار کی باتیں کریں


زید بن ارقم، برا، اسعد سعید

مجلسِ احبار کی باتیں کریں


ہجرتِ طیبہ کا ذکر اذکار ہو

دعوتِ انصار کی باتیں کریں


ہو ابو ایوب انصاری کا ذکر

میزبانِ یار کی باتیں کریں


ذکرِ طیبہ سے زباں گل ریز ہو

قریہِ گلبار کی باتیں کریں


پھر گلِ تخیل ہو عنبر فشاں

شہرِ خلد آثار کی باتیں کریں


جن کے سائے رحمتوں کی چھاؤں میں

ان درو دیوار کی باتیں کریں


درہم و دینار کے عنواں بھلائیں

عشق کے بازار کی باتیں کریں


سنگِ میل اس کے شہیدوں کے علم

کوچہِ دلدار کی باتیں کریں


پھر نبیِ پاک پر بھیجیں دُرود

قافلہ سالار کی باتیں کریں

یہ کلام سیّد سلیم گیلانی کے مطبوعہ مجموعہِ حمد و نعت ’سیّدنا صلی اللہ علیہ وسلم‘ سے لیا گیا ہے۔ آنلائن مطالعہ کے لیے یہ ربط ملاحظہ ہو