رتوں کی بجتی گھنٹیاں ۔ ثروت حسین

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعتیہ نظم

رتوں کی بجتی گھنٹیاں

صدیوں کی گردان

آتے جاتے قافلے

پتیا ریگستان

اوجھل سارے راستے

بوجھل پیر، جوان

لیکن اس اندھیر میں

ایک وہ نخلستان

جس کی ٹھنڈی چھاوں میں

سب کو ملے امان