رب کا منشا ہے کہ پھیلے شہ ابرار کی بات ۔ عزیز احسن

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:33، 17 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: عزیز احسن ==== {{نعت}} ==== اب کا منشا ہے کہ پھیلے شہِ ابرار کی بات ساری دنیا میں چل...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: عزیز احسن

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اب کا منشا ہے کہ پھیلے شہِ ابرار کی بات

ساری دنیا میں چلے اسوۂ سرکار کی بات


نعتِ سرکار لکھوں اور عمل روشن ہو

مدحِ آقا سے بنے سیرت وکردار کی بات


ذکرِ اصحاب گرامی بھی ہے مدحت ان کی

نجم کی بات بھی ہے ماہ کے انوار کی بات


کاش اخلاص بھی حاصل ہو کبھی لفظوں کو

دل پاکیزہ کرے عشق کے اظہار کی بات


ہوک اٹھتی ہے جو کرتا ہے کوئی خواب کا ذکر

کاش میں بھی تو سناؤں کبھی دیدار کی بات


ان کی مدحت میں ہر اک لفظ صداقت چاہے

مجھ سے عاصی سے بھلا کیسے ہو معیار کی بات


نعمتوں کے تو وہ قاسم ہیں سُنیں گے وہ ضرور

مجھ سے قلاشِ عمل، مفلس و نادار کی بات


خیر کے پھول کھلیں ساری زمینوں میں عزیز

یوں سنی جائے کسی وقت گنہگار کی بات