راہوں میں تیرگی سہی، نور الہدی تو ہے ۔ کاوش وارثی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: کاوش وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

راہوں میں تیرگی سہی، نُور الہدیٰ تو ہے

شامِ الم کا غم نہیں، بدرالدجیٰ تو ہے


ہر ذرے میں جہان کے ہے مصطفیٰ کو نور

اوصاف میں حضور کے، شمس الضحیٰ تو ہے


مانا کہ شر کا دورِ شرارت کا زور ہے

سر پہ ہمارے سایہ خیرالوریٰ کا ہے


سردارِ انبیاء ہیں شہِ دو جہاں ہیں آپ

یسٰیں کا حضور کو تمغا ملا تو ہے


تم چودھویں کا چاند ہو قرآں کی قسم

تم کو خدا نے پیار سے طہٰ کہا تو ہے


الودہؔ گناہ وبد اعمال ہی سہی

کاوش کو فخر مدحتِ خیرالوریٰ تو ہے